فلوریڈا: صدارتی کرسی تک پہنچنے کی شدید خواہش میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ آپے سے باہر ہو گئے، انھوں نے کملا ہیرس پر مذہبی بنیاد پر الزامات کی بارش کر دی۔
جمعہ کو فلوریڈا میں مذہبی حامیوں کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی حریف کملا ہیرس پر جھوٹا الزام لگایا کہ وہ یہود دشمن ہیں، اور نوزائیدہ بچوں کے قتل کی اجازت دینے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
دراصل نائب صدر کملا ہیرس نے ایک یہودی شخص سے شادی کی ہے، اور انھوں نے چند روز قبل ڈیموکریٹک ٹکٹ پر جو بائیڈن کی جگہ لینے کے بعد سے پولنگ میں ٹرمپ سے زیادہ حمایت حاصل کر لی ہے۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق ریپبلکن صدر ٹرمپ نے جنوبی فلوریڈا میں ایک مذہبی کنونشن میں اپنے خطاب کا زیادہ تر حصہ بطور سینیٹر اور بائیڈن کے نمبر دو کے طور پر ہیریس کے ریکارڈ پر حملہ کرنے کے لیے وقف کیا، لیکن ان کے اکثر حملے حقیقت کے برخلاف تھے۔
اگرچہ 59 سالہ ہیرس نے بدھ کے روز امریکی کانگریس میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی تقریر چھوڑنے کی وجہ بھی بتا دی تھی اس کے باوجود ٹرمپ نے ان پر یہود دشمنی کا بے بنیاد الزام لگا دیا، اور کہا ’’وہ یہودی لوگوں کو پسند نہیں کرتی۔ وہ اسرائیل کو پسند نہیں کرتی۔ ایسا ہی ہے، اور ہمیشہ ایسا ہی ہوتا رہے گا۔ وہ بدلنے والی نہیں ہے۔‘‘
مذہبی لوگوں کے اجتماع سے خطاب میں ٹرمپ نے کملا ہیرس پر قوم پر بائیں بازو کی اقدار مسلط کرنے کا الزام لگایا، انھیں امیگریشن اور اسقاط حمل پر حد سے زیادہ آزاد خیال اور ’’گھٹیا‘‘ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کملا ہیرس منتخب ہونے کی صورت میں ملک پر انتہائی بائیں بازو کی اقدار مسلط کریں گی۔
انھوں نے کہا کملا ہیرس انتہائی بائیں بازو کے سینکڑوں ججوں کا تقرر کریں گی تاکہ ملک بھر میں امریکیوں پر سان فرانسسکو کی آزاد خیال اقدار کو زبردستی مسلط کیا جا سکے، اسی لیے ہیرس نے سپریم کورٹ میں ججوں کو کیتھولک ہونے کی وجہ سے تعیناتی مسترد کی تھی، عیسائی باہر نکلیں اور صرف اس بار مجھے ووٹ دے دیں، 4 سال میں سب ٹھیک ہو جائے گا۔