کسی ڈیزائنر نے کپڑے نہیں بنائے، مردانہ لباس پہننا پڑا، سلمیٰ ہائیک

کسی ڈیزائنر نے کپڑے نہیں بنائے، مردانہ لباس پہننا پڑا، سلمیٰ ہائیک


ہالی ووڈ اداکارہ سلمیٰ ہائیک دنیا بھر میں اپنے ٹیلنٹ اور عمدہ اداکاری کی وجہ سے شہرت رکھتی ہیں۔

1990 اور 2000 کے اوائل میں انہوں نے متعدد سپر ہٹ فلموں میں کام کیا۔

حال ہی میں سلمیٰ ہائیک نے بتایا کہ کیریئر کے آغاز میں انہیں اپنے لیے کپڑے ڈیزائن کرنے کیلئے کوئی برانڈ نہیں ملتی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ 1996 میں ایک فلم کے پریمیئر میں مجھے مردانہ لباس پہننا پڑا کیونکہ کسی ڈیزائنر نے میرے لیے لباس نہیں تیار کیا تھا۔

سلمیٰ ہائیک نے کہا کہ میری واحد جان پہچان ‘ہوگو باس’ برانڈ میں ایک عہدیدار سے تھی جس نے مجھے اچھا سا مردانہ لباس پہننے کیلئے دیا کیونکہ کوئی بھی ڈیزائنر میرے لیے کپڑے بنانے میں دلچسپی نہیں رکھتا تھا۔

قبل ازیں 2021 کے دوران ایک انٹرویو میں سلمیٰ نے بتایا تھا کہ ہالی ووڈ میں مجھے فیشن کے حوالے سے کافی مسائل کا سامنا رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں میکسیکو سے ہوں، میرا قد چھوٹا اور جسامت بڑی ہے جس کی وجہ سے مجھ پر اکثر کپڑوں کے ڈیزائن جچتے نہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں