کرغستان میں کشیدہ صورتحال پر طلبہ کے خاندان پریشان

کرغستان میں کشیدہ صورتحال پر طلبہ کے خاندان پریشان


کرغزستان میں کشیدگی کے باعث ہاسٹلز میں پھنسے طلبہ کے پاکستان میں موجود والدین پریشانی کا شکار ہیں۔

کرغزستان میں موجود پاکپتن کے طالب علم ولید حمید کے والدین پریشانی کا شکار ہیں اور ولید کے والدحمید اصغر کی حکومت پاکستان سے بچوں کو تحفظ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے بچوں کو بحفاظت پاکستان لایا جائے، جب تک ہمارے بچے ہمارے پاس نہیں آجاتے ہیں ہمیں بڑی پریشانی ہے۔

دوسری جانب کرغزکستان میں موجود ملتان کی میڈیکل طالب علم عالیہ شعیب نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ میرا تعلق ملتان پاکستان سے ہے، میں کرغزستان میں ایک میڈیکل انٹرنیشنل سٹوڈنٹ ہوں، ایک لڑائی کے بعد یہاں کے لوکل لوگوں نے ہمارے ہاسٹل میں گھس کر توڑ پھوڑ کی، ان کو روکنے والا کوئی نہیں تھا، ہمیں تاحال کوئی سیکیورٹی مہیا نہیں کی گئی۔

جھنگ سے تعلق رکھنے والی تحریم ناصر اپنی کلاس فیلوز کے ہمراہ بشکیک میں پھنس گئی،  کشیدگی کے باعث میڈیکل کی طالبہ تحریم ناصر بھی ہاسٹل میں محصور ہوگئی۔

تحریم ناصر کا ویڈیو پیغام ہم نے خود کو ہوسٹل میں بند کر رکھا ہے، جتھوں کی صورت میں حملہ کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے جھنگ کے محلہ سلطان والا میں مقیم والدین کو شدید تشویش لاحق ہے۔

تحریم ناصر کے والدین نے حکومت سے طلبہ کا محفوظ انخلاء کروانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سفارتخانے سے فوری امداد یقینی بنائی جائے، جھنگ کی تین دیگر طالبات بھی بشکیک میں محصور ہیں، پاکستانی سفارت خانے سے بار بار رابطہ کررہے ہیں لیکن ان سے رابطہ نہیں ہورہا۔


اپنا تبصرہ لکھیں