سکیورٹی اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے 28 ستمبر کو کراچی کے علاقے صدر میں چینی دندان ساز کے کلینک میں فائرنگ کرکے چینی شہری کو قتل کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ سندھ (سی ٹی ڈی ) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے خفیہ اطلاعات پر حساس اداروں کی مدد سے کالعدم تنظیم کے دہشت گرد کی موجودگی کی اطلاع پر ٹارگٹڈ کارروائی کرتے ہوئے ایس آر اے تنظیم سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد کو گرفتار کرلیا۔
محکمہ انسداد دہشت گردی کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد تنظیم سندھ پیپلز آرمی (ایس پی اے) کے دہشت گردوں نے ایچ یو ڈینٹل کلینک سدرکراچی کو ٹارگٹ کیا، کارروائی کے دورن دہری شہریت کے حامل شخص رونلڈ رائیمنڈ چاؤ کو قتل کیا گیا، دہشت گرد تنظیم کا ہدف ڈاکٹر رچرڈ ہونوپاؤ اور ان کی بیوی فن ٹائن پاؤ تھے۔
سی ٹی ڈی اور حساس اداروں نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ملزمان کو گرفتار کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ملزم کی گرفتاری کیلئے لگ بھگ 100 سے زائد کیمروں کی مدد لی گئی، گرفتار ملزم وقار خشک کو واردات میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل اور اسلحہ سمیت گرفتار کیا گیا۔
پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ ملزم اصغر علی شاہ عرف سائیں اور ذوالفقار عرف سفیر سے رابطے میں تھا، ملزم کو قتل کے احکامات ذوالفقار خاصخیلی نے دیے، ملزم کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ 28 ستمر کو فائرنگ کے نتیجے میں ایک شہری جاں بحق اور ایک خاتون سمیت 2 افراد زخمی ہوگئے تھے، ایس ایس پی جنوبی اسد رضا نے تصدیق کی تھی کہ فائرنگ سے متاثر ہونے والے تینوں افراد چینی باشندے ہیں۔
ایس ایس پی اسد رضا نے کہا تھا کہ نیلے رنگ کی شرٹ پہننے حملہ آور کی عمر 30 برس سے زائد ہوگی اور حملہ آور ایک مریض کے بھیس میں کلینک میں داخل ہوا۔
پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ فائرنگ کے زد میں آنے والے افراد کی شناخت 25 سالہ رونلڈ ریمنڈ چاؤ، 72 سالہ مارگریڈ اور 74 سالہ رچرڈ کے نام سے ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ رواں برس 26 اپریل کو جامعہ کراچی میں کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے باہر خودکش دھماکے کے نتیجے میں تین چینی باشندوں سمیت 4 افراد جاں بحق اور دیگر 4 زخمی ہو گئے تھے۔
کراچی یونیورسٹی کے ترجمان نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ جاں بحق افراد میں سے 3 چینی شہری تھے، ان کی شناخت کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ہوانگ گوئپنگ، ڈنگ موپینگ، چین سائی اور ڈرائیور خالد کے نام سے ہوئی۔
کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی تھی۔