گزشتہ روز ملک بھر میں بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کے بعد کے الیکٹرک نے دعویٰ کیا ہے کہ شہر کے 90 فیصد علاقوں میں بجلی بحال کردی ہے۔
دوسری جانب پاور ڈویژن سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’کراچی کو نیشنل گرڈ سے دی جانے والی بجلی بھی مکمل طور پر بحال کر دی گئی ہے‘۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’پورے ملک میں بجلی کی جنریشن اور ٹرانسمیشن کا نظام بحال کر دیا گیا ہے‘
اس کے علاوہ کے الیکٹرک ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ کراچی کے 90 فیصد علاقوں میں بجلی بحال کردی گئی ہے۔
البتہ کے الیکٹرک کے دعویٰ کے باوجود شہر کے مختلف علاقوں میں مکمل طور پر بجلی بحال نہیں ہوسکی۔
ملک میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن
واضح رہے کہ 13 اکتوبر کو مُلک کے جنوبی ٹرانسمیشن سسٹم میں حادثاتی خرابی کے باعث کراچی سمیت ملک کے بڑے حصوں کو بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی تھی۔
شہر قائد سمیت سندھ کا بڑا حصہ اس دوران بجلی سے محروم ہو گیا تھا جبکہ سٹی کورٹس اور احتساب عدالتوں میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی تھی۔
بجلی بریک ڈاؤن کی اصل وجہ تاحال معلوم نہ ہوسکی، خرم دستگیر
وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیرنے گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ بجلی بریک ڈاؤن کی اصل وجہ معلوم کررہے ہیں کہ یہ حادثہ تھا یا کوئی اور خرابی پیدا ہوئی تھی، انکوائری ٹیم کی رپورٹ کے مطابق تادیبی کارروائی کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے جنوب میں 2 لائنیں ہیں، ایک ’این کے ون‘ کے نام سے لائن ہے اور دوسری جامشورو کی لائن ہے، دونوں میں بیک وقت خرابی آئی جو اچھنبے کی بات ہے، انکوائری کے بعد اصل وجہ معلوم ہوگی۔
واقعے کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل
وزارت توانائی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ بجلی کی جزوی معطلی کے حقائق کے تعین کے لیے اعلیٰ سطح کی انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ کمیٹی کو بنیادی وجوہات کا تعین کرنا ہوگا اور یہ تعین کرنا ہوگا کہ کیا اس بلیک آؤٹ سے بچا جاسکتا تھا اور متعلقہ محکموں نے مناسب اقدامات کیے یا نہیں۔
کمیٹی اس حوالے سے 4 روز میں تحقیقاتی رپورٹ پیش کرے گی۔