کراچی میں 8 سالہ بچی کا اغوا کے بعد ریپ

کراچی میں 8 سالہ بچی کا اغوا کے بعد ریپ


کراچی کے مضافاتی علاقے میں ایک کم سن بچی کو اس کے 20 سالہ پڑوسی نے اغوا کے بعد مبینہ طور پر ریپ کردیا۔

ایک پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ایک شخص نے مددگار 15 کو عائشہ مسجد سومار گوٹھ کے قریب 8 سالہ بچی کی موجودگی کی اطلاع دی۔

جس سے یہ انکشاف سامنے آیا کہ بچی کو چند گھنٹوں قبل ایک لڑکے نے اغوا کیا تھا جس نے اس کا مبینہ طور پر ریپ کیا اور فرار ہوگیا۔

تاہم پولیس نے دعویٰ کیا کہ متاثرہ بچی کے اہل خانہ کی شکایت پر ملزم کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

بچی کو طبی معائنے کے لیے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) منتقل کیا گیا تھا۔

ایڈیشنل پولیس سرجن سمعیہ سید نے تصدیق کی کہ بچی کو ریپ کیا گیا تھا۔

انہوں اس واقعے کو ‘کم سن بچی کا خوفناک ریپ کیس‘ قرار دیتے ہوئے بتایا کہ میڈیکو لیگل افسران نے بچی کو بے ہوش کر کے معائنہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ بچی کو پُر تشدد جنسی استحصال کا نشانہ بنایا گیا ہے کیوں کہ اس کے جسم پر متعدد زخم بھی موجود ہیں۔

ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر کا کہنا تھا کہ ملزم، بچی کا پڑوسی ہے، ہفتے کی صبح بچی اپنے والد کے ہمراہ گھر کی چھت پر سورہی تھی جب ملزم نے اسے اغوا کیا اور اسے قریبی پلاٹ میں مجرمانہ حملے کا نشانہ بنایا۔

ڈکیتی میں مزاحمت کے دوران ایک شخص جاں بحق

دوسری جانب کراچی کے علاقے سرسید ٹاؤن میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر مسلح ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایک 35 سالہ شخص جاں بحق ہوگیا۔

ایس ایچ او زاہد حسین کا کہنا تھا کہ محمد محمود پیشے سے ڈرائیور تھے جو ناگن چورنگی کے پُل کے نیچے کھڑے ہوئے تھے جب اچانک موٹر سائیکل سوار مسلح ڈاکو آئے اور ان سے موبائل چھیننے کی کوشش کی، مقتول کی مزاحمت پر ڈکیتوں نے فائرنگ کی اور فرار ہوگئے۔

متوفی سینے میں ایک ہی گولی لگی جس سے وہ جائے وقوع پر ہی دم توڑ گئے، بعدازاں لاش کو طبی و قانونی کارروائی کے لیے عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔


اپنا تبصرہ لکھیں