محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین ایڈوائزری کے مطابق کراچی میں (کل) 24 جولائی کو گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کا امکان ہے۔
آج صبح کراچی کے مختلف علاقوں میں ہلکی بارش ہوئی، ان علاقوں میں جناح ٹرمینل، قائد آباد اور کورنگی شامل ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا نیا مضبوط سلسلہ صوبے میں داخل ہونا شروع ہو گیا ہے، یہ سسٹم 26 یا 27 جولائی تک موجود رہے گا۔
نئے سسٹم کی وجہ سے شہرکے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر گرج چمک کے ساتھ موسالا دھار اور تیز بارشیں ہو سکتی ہیں۔
کراچی شہر کا درجہ حرارت 28 سے 31 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان اور ہوا میں نمی کا تناسب 90 فیصد تک رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
میٹروپولیٹن شہر میں مغربی اور شمال مغربی ہوائیں چلنے کی بھی توقع ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے اسی طرح کی علیحدہ سے جاری پیش گوئی میں بتایا گیا ہے کہ سندھ کے مشرقی علاقوں میں کراچی سے پہلے بارشوں کا امکان ہے۔
سندھ کے جن زیریں اور مغربی علاقوں میں آج سے 27 جولائی تک گرج چمک کے ساتھ موسلادھار اور تیز بارشوں/ آندھی کی پیش گوئی کی گئی ہے ان میں تھرپارکر، عمرکوٹ، میرپورخاص، بدین، ٹھٹھہ، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، حیدرآباد، مٹیاری، سانگھڑ، نوابشاہ، خیر پور، سکھر، لاڑکانہ، جیک آباد، دادو، جامشورو، شکار پور، قمبر شہدادکوٹ، گھوٹکی اور کشمور کے اضلاع شامل ہیں۔
محکمہ موسمیات نے وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن اضلاع میں اربن فلڈنگ ہوسکتی ہیں اور نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو سکتا ہے ان میں کراچی، حیدرآباد، مٹیاری، ٹھٹھہ، بدین، میرپور خاص، عمر کوٹ، تھرپارکر، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، سانگھڑ، نوابشاہ، دادو، جامشورو، قمبر شہداد کوٹ، لاڑکانہ اور سکھر شامل ہیں۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا کہ تیز ہواؤں کے سبب کمزور انفرااسٹرکچر کو نقصان پہنچ سکتا ہے جبکہ مسلسل موسلادھار بارشوں سے حب ڈیم پر دباؤ آسکتا ہے، جس سے دادو اور جامشورو اضلاع میں سیلاب آ سکتا ہے۔
محکمہ موسمیات نے تمام متعلقہ حکام کو اس دوران الرٹ رہنے کا مشورہ دیا ہے۔
پاکستان میں اس سال کے مون سون سیزن نے سندھ اور بلوچستان میں تباہی مچادی جبکہ اس سے قبل وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ صوبوں میں بارشوں نے 30 سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔