کراچی کے علاقے کورنگی میں شادی شدہ لڑکی پراسرار طور پر زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھی اور والد نے لڑکی کے سسرال والوں پر ان کی بیٹی کو ذہنی اور جسمانی طور پر تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔
کورنگی انڈسٹریل ایریا پولیس کے مطابق روما نامی نوجوان خاتون مہران ٹاؤن میں اپنے گھر کے اندر مردہ حالت میں ملی اور لاش کو تحویل میں لے کر قانونی ضوابط کی تکمیل کے لیے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر منتقل کر دیا گیا۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے بتایا کہ 17 سالہ روما کی لاش کورنگی انڈسٹریل ایریا پولیس کی حدود سے دوپہر 12 بجکر 25 منٹ پر جناح ہسپتال کو موصول ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا جس میں لڑکی کے جسم کے کسی بھی حصے پر تشدد کا کوئی نشان نہیں دیکھا گیا۔
ڈاکٹر سمعیہ نے موت کی وجہ دماغی خلیوں میں خرابی کی وجہ سے بڑے پیمانے پر اندرونی طور پر خون بہنے کو قرار دیا ہے کیونکہ اس کی وجہ سے حرکت قلب بند ہوئی۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ موت کی وجہ درست وجہ کی تشخیص کے لیے لڑکی لاش کے نمونے اکٹھا کر لیے گئے ہیں۔
ڈاکٹر اور پولیس کی جانب سے تشدد کے الزامات رد کیے جانے کے باوجود لڑکی کے اہلخانہ نے سسرال والوں کو موت کا ذمے دار ٹھہرایا ہے۔
متوفی کے والد نے جناح ہسپتال کے مردہ خانے کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری بیٹی کی شادی تقریباً سات ماہ قبل ہوئی تھی اور شادی کی ابتدا سے ہی اس کی ساس بچے کو جنم دینے کے لیے اس پر دباؤ ڈال رہی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لڑکی کی ساس نے اس سلسلے میں اسے تعویز بھی دیا اور اسی تعویز کی وجہ سے میری بیٹی ذہنی دباؤ میں تھی۔
والد نے دعویٰ کیا کہ ہفتے کی رات جب بیٹی سے بات ہوئی تو وہ ٹھیک تھی، اتوار کی صبح جب اسے فون کیا تو اس کا موبائل فون بند تھا اور اس کے سسرال والے بھی ٹھیک سے جواب نہیں دے رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ابھی اطلاع ملی کہ میری بیٹی کو جناح ہسپتال لے جایا گیا ہے اور جب وہ وہاں پہنچے تو دیکھا کہ بیٹی کی موت ہوچکی ہے۔
والد نے دعویٰ کیا کہ میری بیٹی اکثر اپنی والدہ سے اس کے شوہر اور ساس کے ناروا سلوک کی شکایت کرتی تھی اور ہمیں ’شک‘ ہے کہ ہماری بیٹی کی موت سسرال والوں ذہنی اور جسمانی تشدد کی وجہ سے ہوئی ہے۔
متوفی کے ماموں مرتضیٰ نے بھی سسرال والوں پر تشدد کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ لڑکی کی شادی سات آٹھ ماہ ہوئے تھے لیکن سسرال والے اسے مارتے تھے اور وہ سانس کی بھی مریضہ تھی۔
انہوں نے کہا کہ آج ہمیں اطلاع دی کہ روما ہسپتال میں داخل ہے اور ہم وہاں گئے تو اس کی لاش ملی، لڑکی نے کافی بار مار پیٹ کی شکایت کی تھی جس پر کئی بار سسرالیوں کو سمجھایا بھی تھا، اسی وجہ سے ہمیں شک ہے کہ روما کو قتل کیا گیا ہے۔
شوہر کی جانب سے الزامات کی تردید
متوفی لڑکی کے شوہر سلیم نے میڈیا کو بتایا کہ میں نہیں جانتا کہ میری بیوی کی موت کیسے واقع ہوئی، میں ہفتے کی رات اپنے دفتر سے گھر آیا اور ہم دونوں رات کا کھانا کھا کر سو گئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ میری اہلیہ روما فجر کی نماز کے وقت اٹھیں اور پانی مانگا اور پانی پینے کے بعد دوبارہ سو گئیں لیکن جب میں صبح 10 بجے کے قریب اٹھا تو میں نے اسے مردہ حالت میں پایا۔
انہوں نے بیوی کو تشدد کا نشانہ بنانے کے حوالے سے سسرال والوں کے الزامات کو مسترد کردیا۔
کورنگی انڈسٹریل ایریا پولیس کے ایس ایچ او عبید اللہ خان نے کہا ہے کہ کیس کی تفتیش کر رہے ہیں جبکہ ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ لڑکی کی طبعی موت ہوئی ہے۔