کراچی میں شدید گرمی اور حبس کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں مون سون کے چوتھے اسپیل نے بارش برسانا شروع کردیا۔
شہر کے کئی علاقوں سے عید سے قبل ہونے والی بارش کا پانی اور گندگی اب تک صاف نہ ہوسکی تھی کہ نئے اسپیل سے ان علاقوں کی صورتحال مزید خراب ہوگئی۔
کشمیری محلے میں جمع سیوریج کا پانی اور کچرا اب تک ٹھکانے نہیں لگایا جاسکا، گندگی اور کچرے کے باعث کورنگی ندی کے بہاؤ میں بھی رکاوٹ پیدا ہونے کا خدشہ ہے جبکہ ماڈل کالونی میں جانوروں کی آلائشوں سے اٹھنے والے تعفن اور بارش سے مکینوں کی پریشانی میں اضافہ ہوگیا ہے۔
سندھ اور بلوچستان کے مختلف شہروں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا سلسلہ ہفتے تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے جبکہ کراچی، حیدر آباد اور دیگر شہروں میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔
سندھ کے ساحلی علاقوں میں رین ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور ماہی گیروں کو 8 اگست تک گہرے سمندر میں نہ جانے اور شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز کی ہدایت کی گئی ہے۔
نالوں کی صفائی کا کام جاری
کراچی میں نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی جانب سے برساتی نالوں کی صفائی کا کام تیسرے روز بھی جاری ہے۔
ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ گجر نالے، کورنگی نالے اور مواچھ گوٹھ نالے پر 42 مقامات پر چوک پوائنٹس میں سے 35 کلیئر کردیے گئے، گجر نالا 80 فیصد، کورنگی نالا 85 فیصد اور مواچھ گوٹھ نالا 75 فیصد تک صاف کیا جا چکا ہے۔
ڈائریکٹر محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ہوا کا ایک کم دباؤ خلیج بنگال اور دوسرا دباؤ رن آف کچھ پر موجود ہے، سسٹم کے آگے بڑھنے پر اگر انہیں سمندر سے نمی ملتی ہے تو یہ مزید مضبوط ہوسکتا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں مون سون کے اس چوتھے اسپیل کے دوران 100 سے 130 ملی میٹر بارش کا امکان ہے۔