کاؤنٹی کرکٹ؛ قومی کرکٹرز جوئے اور شراب کمپنیز کی تشہیر سے دور

کاؤنٹی کرکٹ؛ قومی کرکٹرز جوئے اور شراب کمپنیز کی تشہیر سے دور


 کراچی:  انگلش کاؤنٹی کرکٹ چیمپئن شپ میں پاکستانی کرکٹرز متنازع چیزوں کی تشہیر سے دور ہیں، ان میں جوئے کی کمپنیز، سیروگیٹ ویب سائٹس، شراب و دیگر شامل ہیں۔

انگلش کاؤنٹی کرکٹ چیمپئن شپ ڈویژن ون میں رواں برس محمد عباس ہیمپشائر کی نمائندگی کرتے ہوئے تاحال3 میچز میں 13 کی اوسط سے 21 وکٹیں لے کر سرفہرست ہیں، حسن علی ورکشائر کی جانب سے 3 میچز میں 9 کھلاڑیوں کو آؤٹ کر چکے ہیں۔

ڈویژن ٹو میں اظہر علی ووسڑ شائر ،حیدر علی ڈربی شائر،سعود شکیل یارکشائر اور ظفر گوہر گلوسٹر شائر کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

نیوزی لینڈ سے سیریز کے بعد شان مسعود ڈاربی شائر کی جانب سے ایکشن میں نظر آئیں گے، شاہین شاہ آفریدی ٹی ٹوئنٹی بلاسٹ کیلیے ناٹنگھم شائر کو جوائن کریں گے۔ انگلینڈ میں جوئے کے اشتہارات عام ہیں، اس کے علاوہ پاکستانی معاشرے سے مطابقت نہ رکھنے والی دیگر چیزوں کی بھی کرکٹ میں تشہیر ہوتی ہے، البتہ انگلش کرکٹ بورڈ نے پاکستان کے کرکٹرز کو ان سے دور رہنے کی خصوصی اجازت دی ہے۔

ذرائع نے نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ بیشتر کے معاہدوں میں خاص طور پر شامل کیا گیا کہ وہ جوئے کی کمپنی یا کسی سیروگیٹ ایڈرٹائزنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، شراب کی تشہیر سے بھی فاصلہ رہے گا،پورک یا ایڈلٹ انٹرٹینمنٹ ایڈورٹائزنگ سے بھی انھیں  دور رکھا جائے گا۔

ایک پاکستانی کرکٹر نے بتایا کہ انگلش کرکٹ میں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کا مکمل خیال رکھا جاتا ہے، ہم پر کسی ممنوعہ چیز کی تشہیر کیلیے زور نہیں دیا جاتا، رمضان المبارک میں بھی بہت سہولت فراہم کی گئی تھی۔

یاد رہے کہ پاکستان میں گذشتہ دنوں سیروگیٹ ایڈورٹائزنگ پر بڑا تنازع ہوا تھا،پی ایس ایل میں محمد رضوان نے اسپانسر کمپنی کے لوگو پر اسٹیکر لگا کر اختتامی میچز میں حصہ لیا تھا۔


اپنا تبصرہ لکھیں