ڈیلس کی صدا، واشنگٹن کے احتجاج سے ہم آہنگ — دیارِ غیر سے وطنِ عزیز کے ضمیر کی پکار


ڈیلس کی صدا، واشنگٹن کے احتجاج سے ہم آہنگ — دیارِ غیر سے وطنِ عزیز کے ضمیر کی پکار

رپورٹ: راجہ زاہد اختر خانزادہ

ڈیلس: ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلس میں 4 جون کی دوپہر تھی، سورج اپنے جلال میں سوا نیزے پر تھا، مگر ڈیلس کی فضا میں کچھ اور ہی حرارت تھی یہ حرارت تھی ایک عہد کی، ایک وعدے کی، ایک وفا کی۔ پاکستان تحریکِ انصاف کے چاہنے والے، مرد و خواتین خوابوں کے محافظ، اور ضمیر کے قافلے دار، واشنگٹن میں گونجنے والی صداؤں سے ہم آہنگ ہو کر، ڈیلس کی گلیوں میں نکلے۔ جو نہ جاسکے واشنگٹن اسلئےی یہ کوئی معمولی ریلی نہ تھی، یہ وہ لمحہ تھا جب دیارِ غیر میں بسنے والے پاکستانیوں نے بتایا کہ زمین چاہے اجنبی ہو، دل کی دھڑکن صرف عمران خان اور پاکستان کے لیے ہے۔

پی ٹی آئی کے رہنما ندیم زمان  وہ نام جسے ڈیلس نے رہبر مانا، اور وہ نارتھ امریکہ میں تحریک کا علمبردار  بھی ہے اپنی سرزمین کی پکار کو سن کر نکلے، اور ساتھ آئے وہ لوگ جن کے چہروں پر درد بھی تھا، عزم بھی۔ وقار ندیم خان سے لے کر لبنیٰ خان تک، ڈاکٹر نعمان قمر، ڈاکٹر حانیہ احمد، کیپٹن (ر) طارق محمود، اور بے شمار دوسرے وہ چراغ اسوقت موجود تھے جو ظلمت کے خلاف جلے، نہ بجھے۔ ندیم زمان کی زبان پر شکریہ تھا، لیکن آنکھوں میں ایک جنگ جاری تھی وہ جنگ تھی جو صرف سیاسی نہیں، اخلاقی بھی ہے، روحانی بھی۔ انہوں نے کہا، “ہم اوورسیز پاکستانی آج صرف احتجاج نہیں کر رہے ہو ، بلکہ آپ وہ لوگ ہو جو  تاریخ کے کاندھے پر دستک دے رہے ہو اور ان لمحوں میں جب ہمیں مفاد پرست عناصر چھوڑ چکے ہیں اسکو لکھ لیں کہ ہم نہ چھوڑ کر گئے اور نہ ہی چپ رہے!”اور آج ہم عمران خان سے اظہار یکجہتی کررہے ہیں اس دھوپ اور اس سو ڈگری گرمی کامقابلہ کرتے ہوئے

انہوں نے اعلان کیا: “یہ قوم اس وقت تک سلامت نہیں رہ سکتی جب تک اس کے رہنما، اس کے خواب اور اس کے سوال قید میں ہے ہمارا قائد عمران خان اسکو آذاد نہیں کردیتے ۔” پی ٹی آئی کے رہنما نے۔ مجیب قاضی کی آواز میں شکوہ بھی تھا، اور شرمندگی بھی کئ “کچھ لوگ وفاداری کو مالیاتی چیک سے تولنے لگے ہیں، اور کچھ اپنے ضمیر کو اقتدار کے ترازو میں بیچ چکے ہیں۔ مگر ہم؟ ہم وہی رہیں گے، جو انصاف کے سنگ کھڑے رہے ہیں اور کھڑے رہینگے۔”ڈیلس میں یہ ریلی نہیں تھی، ایک رزمیہ تھی ایک ایسی داستان جو دیارِ غیر میں لکھی گئی، مگر اس کی ہر سطر پاکستان کے دل پر گونجتی رہے گی کہ ڈیلس عمران خان کے ساتھ پہلے بھی تھا اور اب بھی ہے ۔

اس احتجاج  میں، نعرے بلند ہوئے  لیکن وہ نعرے صرف الفاظ نہ تھے۔ وہ اذانیں تھیں ضمیر کی، وہ گواہی تھییں وقت کی، کہ پاکستان آج بھی زندہ ہے اگرچہ جبر کے سائے ہیں، مگر دیارِ غیر میں وفا کی مشعلیں اب بھی روشن ہیں۔ ہم ہیں پاکستان  ہم ہیں عمران خان کے ساتھ!IMG_2301


اپنا تبصرہ لکھیں