ڈیلس میں دو پاکستانی نژاد امریکی گرفتار امریکی امیگریشن نظام میں بڑے پیمانے پر فراڈ بے نقاب


ڈیلس میں دو پاکستانی نژاد امریکی گرفتار امریکی امیگریشن نظام میں بڑے پیمانے پر فراڈ بے نقاب

رپورٹ: راجہ زاہد اختر خانزادہ

ڈیلس: ایف بی آئی نے شمالی ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے دو پاکستانی نژاد امریکیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ گرفتار افراد میں عبد الہادی مرشد (عمر 39 سال) اور محمد سلمان ناصر (عمر 35 سال) شامل ہیں۔ ان پر اور ایک معروف لاء فرم و کاروباری ادارے پر امریکی حکومت کے خلاف ویزا فراڈ، منی لانڈرنگ، اور ریکٹیئر انفلوئنڈ اینڈ کرپٹ آرگنائزیشن (RICO) کے تحت سازش کے الزامات میں فردِ جرم عائد کی گئی ہے۔

یہ اعلان قائم مقام امریکی اٹارنی برائے ناردرن ڈسٹرکٹ آف ٹیکساس چیڈ ای میچم نے کیا، جن کا کہنا تھا کہ دونوں افراد پر امریکی شہریت غیر قانونی طور پر حاصل کرنے کی کوشش کا بھی الزام ہے۔

ان پر عائد فردِ جرم کے مطابق، عبد الہادی مرشد اور محمد سلمان ناصر نے “دی لاء آفسز آف ڈی رابرٹ جونز پی ایل ایل سی” اور “ریلائی ایبل وینچرز انکارپوریٹڈ” کے ساتھ مل کر جھوٹے اشتہارات، جعلی نوکریاں دیں اور ایک منظم اسکیم کی تحت EB-2، EB-3، اور H-1B ویزا پروگرامز کا ناجائز استعمال کیا۔ انہوں نے جعلی نوکریوں کے لیے اخبارات میں اشتہارات شائع کروائے تاکہ امریکی محکمہ محنت کی قانونی شرائط پوری کی جا سکیں، جس کے بعد ویزا سرٹیفیکیشن حاصل کر کے امیگریشن خدمات کو دھوکہ دیا گیا۔

یہ بھی الزام ہے کہ ویزا حاصل کرنے کے خواہشمند غیر ملکیوں سے خطیر رقم وصول کی گئی، جس میں سے کچھ رقم انہیں جعلی تنخواہ کے طور پر واپس کر دی گئی تاکہ جھوٹے روزگار کو اصل ظاہر کیا جا سکے۔ اس ضمن میں ذرائع کا کہنا ہے کہ مزید تحقیقات جاری ہیں کہ انہوں نے ابتک گذشتہ سات سالوں کے دوران کس کس کو اسطرح کا ویزہ دلایا۔ اسلیئے کئ اور افراد کے خلاف بھی کاروائی ہونے کا امکان ہے

ایف بی آئی کے اسپیشل ایجنٹ انچارج آر جوزف روتھ راک نے کہا: “یہ ملزمان برسوں سے امیگریشن قوانین کو پامال کرتے آئے ہیں۔ ہمارا پیغام واضح ہے کہ جو بھی اپنے اعتماد کے عہدے کو مالی فائدے کے لیے استعمال کرے گا، وہ قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکے گا۔”

مرشد اور ناصر نے 23 مئی 2025 کو امریکی مجسٹریٹ جج ربیکا رتھر فورڈ کے سامنے پیش کیا گیا ۔ حکومت نے ان کی نظربندی کی درخواست دائر کر دی ہے، جس پر سماعت 30 مئی کو جج برائن مک کی کریں گے۔

اگر عدالت میں جرم ثابت ہو گیا تو ملزمان کو 20 سال تک کی قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ جبکہ عبد الہادی مرشد کی امریکی شہریت منسوخ ہونے کا بھی امکان ہے۔

اس ضمن میں تحقیقات ایف بی آئی نے کیں، جبکہ ہوم لینڈ سیکیورٹی، یو ایس سی آئی ایس، محکمہ خارجہ، اور محکمہ محنت نے بھی معاونت فراہم کی۔ مقدمے کی پیروی اسسٹنٹ امریکی اٹارنیز ٹیڈ ہوکٹر، ٹفنی ایگرز اور جون وو چنگ کر رہے ہیں۔

ملزم عبدالہادی مرشد

اپنا تبصرہ لکھیں