ڈیلس میں ایدھی فاؤنڈیشن کا فنڈریز اور عا لمی مشاعرہ کا انعقاد


راجہ زاہد اختر خانزادہ
ڈیلس : شعرا اپنی شاعری کے ذریعہ جسطرح سمندر کو کوزے میں بند کرکے اپنی باتوں کا اظہار کرتے ہیں اس سے انسان کے اندر سوچ کس ایک سمندر پیدا ہوتا ہے اور اسلیئے معاشرے میں تعمیری سرگرمیوں کے فروغ اور مثبت اقدار کی ترویج کے لیے ادب کا کردار بہت بھی بہت اہمیت کا حامل ہے۔
یہ بات پاکستان قونصلیٹ آف ہیوسٹن کے قونصل جنرل آفتاب چوہدری نے یہاں ڈیلس میں معروف شاعرہ غزالہ حبیب کے شعری مجموعے” لامکاں” کی تعارفی تقریب اور عالمی مشاعرے سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔
آفتاب چوہدری نے کہا کہ مشاعرے اور ادبی تقاریب ہماری زبان اور ثقافت کے فروغ کا ایک اہم ذریعہ ہیں ۔
عالمی مشاعرہ جو کہ معروف فلاحی تنظیم ،”ایدھی فاؤنڈیشن” کا فنڈ ریزر بھی تھا ،سے خطاب کرتے ہوئے مقررین جن میں برکت بسیریا، مولانا اصیل خان،اقبال حسن شامل تھے, کا کہنا تھا کہ ایدھی فاؤنڈیشن کی خدمات کئی دھائیوں پر محیط ہیں اور وہ نہ صرف انسانیت بلکہ جانوروں کی بھی فلاح بہبود میں بھی اپنا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں. اس موقع پر ایدھی کی خدمات پر مشتمل ایک ڈاکومنٹری بھی حاضرین کو دکھائی گئی، اور حاضرین نے دل کھول کر عطیات دیئے جبکہ امریکہ کی معروف سماجی شخصیت اور بزنس ٹائیکون جاوید انور کی جانب سے ایدھی فاؤنڈیشن کے لیے 50 ہزار ڈالر کا عطیہ اعلان بھی کیا گیا۔
کتاب” لامکاں” کی تعارفی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشہور شعرائے کرام منظر بھوپالی ،وصی شاہ اور مہمان خصوصی ڈاکٹر عامر قریشی نے غزالہ حبیب کی شخصیت اور شاعری پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان کی شاعری مضبوط لہجے کی ایک توانا آواز ہے جس میں سماجی شعور کے ساتھ ساتھ کشمیر سے ان کی والہانہ محبت کی جھلک نظر آتی ہے ۔ عالمی مشاعرے میں میزبان غزالہ حبیب، ڈاکٹر آصف قدیر ، عقیل اشرف،فرحان سید،نادر دررانی ،فاطمہ زہرا جبین، مہمان اعزازی پاکستان سے آئے ہوئے معروف شاعر وصی شاہ اور صدر مشاعرہ انڈیا کے معروف شاعر منظر بھوپالی نے اپنی خوبصورت شاعری سے مشاعرے کو چار چاند لگا دیے۔مشاعرے میں شرکائے اکرام کو یادگاری شیلڈز سے بھی نوازا گیا جن میں نیلوفر عباسی، اشرف بشیر، کرن حیات،اوشہ پیری ، حایقہ خان اور دیگر شامل تھے ۔ اس مشاعرہ میں رات دو بجے تک حاضرین محفل کی توجہ کا مرکز یہ مشاعرہ ڈیلس کی یادگار تقاریب میں سے ایک تھا


اپنا تبصرہ لکھیں