ڈپارٹمنٹل کرکٹ کی واپسی کا خواب سراب بن گیا


لاہور: 

 ڈپارٹمنٹل کرکٹ کی واپسی کا خواب سراب بن گیا جب کہ نئے ڈومیسٹک سیزن میں ذکر تک موجود نہیں۔

پی سی بی نے نئے ڈومیسٹک سیزن کے شیڈول کا اعلان کردیا ہے، سی ای او وسیم خان بار بار اعلانات کرتے رہے مگر اس کے برعکس ڈپارٹمنٹل کرکٹ کیلیے کوئی ٹورنامنٹ نہیں رکھاگیا،آغاز 30 ستمبرکو ٹی ٹوئنٹی کپ سے ہوگا، ایونٹ کا پہلا مرحلہ ملتان میں شیڈول ہے، دوسرا 18اکتوبر تک راولپنڈی میں جاری رہے گا، قومی انڈر 19 ایک روزہ ٹورنامنٹ کے میچز 13 اکتوبر سے 2 نومبر تک لاہور، مریدکے اور شیخوپورہ میں ہوں گے۔

قومی انڈر 19 سہ روزہ ٹورنامنٹ 5سے29نومبر لاہور، مریدکے اور شیخوپورہ میں کھیلا جائیگا،کورونا ایس او پیز کے مطابق قائداعظم ٹرافی فرسٹ کلاس کلاس میچز 25 اکتوبر سے 5 جنوری تک ہوں گے، ایونٹ کے دوران تمام کھلاڑیوں اور آفیشلز کی نقل و حرکت محدود رکھنے کیلیے میچز کراچی میں کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ایونٹ کے نان فرسٹ کلاس میچز 18 اکتوبر سے 13 دسمبر تک کھیلے جائیں گے، سیزن کا اختتام پاکستان کپ سے ہوگا۔

یہ ایونٹ 8 سے 31 جنوری تک کھیلا جائے گا جس کے بعد فروری، مارچ میں شیڈول پی ایس ایل 2021 کے مقابلوں کی تیاری کا آغاز ہوجائے گا۔پی سی بی کے مطابق قائداعظم ٹرافی اور پاکستان کپ کے وینیو کیلیے کراچی کا انتخاب ملک بھر میں متوقع موسمی صورتحال کو پیش نظر رکھ کر کیا گیا ہے۔

ان دنوں  دیگر شہروں کو عمومی طور پر دھند، اوس اور دیگر حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انڈر13، انڈر16اور ویمنز ٹورنامنٹ سمیت پی ایس ایل2021، زمبابوے اور جنوبی افریقہ کی سیریز کے شیڈول کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

دریں اثناء فرسٹ الیون ٹیموں کے مابین قومی ٹی ٹوئنٹی کپ اور پاکستان کپ کے میچزکو ڈبل لیگ کی بنیاد پر کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اسی طرح قومی انڈر 19 ون ڈے ٹورنامنٹ بھی ڈبل لیگ کی بنیاد پر ہوگا، ہر ٹورنامنٹ میں تمام 6 ٹیموں کو 10 لیگ میچز میں شرکت کا موقع ملے گا، جس کے بعد 4 بہترین سائیڈزکے درمیان سیمی فائنلز ہوں گے۔ ایونٹ کی 2 بہترین ٹیمیں فائنل میں مدمقابل آئیں گی، جونیئر ٹورنامنٹ میں سیمی فائنلز کے بجائے ابتدائی2 ٹیمیں فائنل کھیلیں گی۔

پی سی بی کے ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس ندیم خان کا کہنا ہے کہ کورونا کی وجہ سے غیریقینی صورتحال میں ڈومیسٹک سیزن کی تیاری ایک مشکل اور چیلنج سے بھرپور مرحلہ تھا، سینئر اور ایج گروپ ٹورنامنٹس میں وائٹ بال میچز کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے کیونکہ آئندہ 2سے 3 برسوں میں پاکستان ٹیم کو محدود طرز کی کرکٹ کے مقابلوں میں شرکت کرنا ہے۔

ڈومیسٹک میچز کی تعداد میں اضافے سے تمام کھلاڑیوں کو صلاحیتیں دکھانے اور زیادہ آمدنی کے مواقع ملیں گے، امید ہے کہ تمام ایسوسی ایشنز کے ہیڈ کوچز اپنے کھلاڑیوں کی دستیابی کو پیش نظر رکھتے ہوئے روٹیشن پالیسی کے تحت ان کو مواقع فراہم کرنے سے متعلق ایک واضح پلان تیارکرلیں گے۔


اپنا تبصرہ لکھیں