ڈونلڈ ٹرمپ کے 2020 انتخابی کیس کی درخواست پر خارج

ڈونلڈ ٹرمپ کے 2020 انتخابی کیس کی درخواست پر خارج


عدالت نے انتخابی دھوکہ دہی کے الزامات مسترد کر دیے

پیر کے روز ایک وفاقی جج نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف 2020 کے انتخابی نتائج کو بدلنے کی کوششوں کے الزامات پر دائر مقدمہ خارج کر دیا۔ یہ فیصلہ پراسیکیوٹرز کی جانب سے کیس واپس لینے کی درخواست کے بعد سامنے آیا، جس میں محکمہ انصاف کی پالیسی کا حوالہ دیا گیا تھا کہ کسی موجودہ صدر پر فوجداری مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا۔

یہ فیصلہ امریکی ڈسٹرکٹ جج تانیا چٹکن نے سنایا، جو 2020 کے انتخابی نتائج کے بعد ٹرمپ کے اقدامات پر مقدمہ چلانے کی کوششوں کا خاتمہ کرتا ہے، جن میں 6 جنوری 2021 کو کیپٹل حملے کا واقعہ بھی شامل تھا۔

نو منتخب صدر کے لیے قانونی کامیابی

یہ فیصلہ ٹرمپ کے لیے ایک بڑی قانونی کامیابی ہے، جو 5 نومبر کے انتخابات میں کامیاب ہوئے اور 20 جنوری کو دوبارہ عہدہ سنبھالنے والے ہیں۔ پراسیکیوٹرز نے 1970 کی دہائی کی پالیسی کا حوالہ دیا، جس کے مطابق کسی صدر کے خلاف مقدمہ اس کی آئینی ذمہ داریوں میں رکاوٹ ڈال سکتا ہے۔

پراسیکیوٹرز کے دلائل اور عدالت کی منظوری

پراسیکیوٹرز نے وضاحت کی کہ کیس کی منسوخی مقدمے کے معیار کی عکاسی نہیں کرتی بلکہ محکمہ انصاف کی ہدایات پر عملدرآمد کرتی ہے۔ انتخابی دھوکہ دہی کے الزامات کو ختم کر دیا گیا ہے، لیکن پراسیکیوٹرز نے کہا کہ ٹرمپ کے عہدہ چھوڑنے کے بعد دوبارہ مقدمہ چلانے کا امکان موجود ہے۔

خفیہ دستاویزات کیس پر اپیل

خصوصی مشیر جیک اسمتھ نے ایک اور مقدمہ ختم کرنے کی درخواست دی، جس میں ٹرمپ پر 2021 میں خفیہ دستاویزات رکھنے کے الزامات تھے۔ تاہم، اسمتھ کا دفتر دو ٹرمپ معاونین، والٹ ناوٹا اور کارلوس ڈی اولیویرا، کے خلاف اپیل جاری رکھے گا۔

ٹرمپ کے قانونی مسائل اور اثرات

ٹرمپ چار مقدمات کا سامنا کر چکے ہیں، جن میں سے دو وفاقی اور دو ریاستی ہیں۔ جارجیا کا مقدمہ معطل ہے، جبکہ نیویارک کیس میں ٹرمپ پہلے ہی سزا یافتہ ہیں۔

ٹرمپ نے تمام مقدمات میں کسی بھی غلطی سے انکار کیا اور کہا کہ قانونی کارروائیاں سیاسی مقاصد کے تحت ان کی مہم کو نقصان پہنچانے کے لیے کی گئیں۔ انہوں نے مہم کے دوران وعدہ کیا تھا کہ صدارت میں واپسی پر خصوصی مشیر اسمتھ کو برخاست کریں گے۔

مستقبل میں مقدمہ چلانے کا امکان

یہ فیصلہ مستقبل میں الزامات کے امکان کو چھوڑ دیتا ہے، حالانکہ پراسیکیوٹرز نے اعتراف کیا کہ طویل عرصے بعد کیس چلانا مشکل ہوگا۔


اپنا تبصرہ لکھیں