لاہور: آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 سے پاکستان کے مایوس کن اخراج کے بعد، سابق کپتان بابر اعظم کو اپنے بھائیوں، ساتھی کرکٹرز اور دوستوں کے ساتھ پیڈل ٹینس سے لطف اندوز ہوتے دیکھا گیا ہے۔ ٹورنامنٹ سے قومی ٹیم کے اخراج کے بعد، کھلاڑی گزشتہ ہفتے گھر واپس آئے۔ جب کہ بہت سے لوگ کرکٹ سے وقفہ لے رہے ہیں، بابر نے تفریحی سرگرمی کے طور پر پیڈل ٹینس کا رخ کیا ہے۔ انہیں کرکٹرز امام الحق اور عثمان قادر کے ساتھ ساتھ اپنے بھائیوں کے ساتھ کھیلتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ پاکستان کا اگلا بین الاقوامی اسائنمنٹ نیوزی لینڈ کا دورہ ہے، جہاں وہ میزبان ٹیم کا ٹی ٹوئنٹی سیریز میں مقابلہ کریں گے۔ تاہم، ذرائع بتاتے ہیں کہ بابر اعظم کے سیریز کے لیے ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں شامل ہونے کا امکان نہیں ہے۔ ون ڈے اسکواڈ میں ان کی شرکت کے حوالے سے حتمی فیصلہ ابھی زیر التوا ہے۔ بابر اعظم 3 مارچ 2025 کو پیڈل ٹینس کورٹ میں دوستوں اور خاندان کے ساتھ۔ دریں اثنا، ذرائع کے مطابق، سلیکٹرز آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد ٹیم کی تعمیر نو کی حکمت عملی کے حصے کے طور پر نیوزی لینڈ کے دورے کے لیے ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں نوجوان کھلاڑیوں کو متعارف کرانے کی توقع کر رہے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ قومی ٹیم 12 مارچ کو نیوزی لینڈ کے لیے روانہ ہونے والی ہے، جہاں 5 ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کا پہلا مرحلہ 16 مارچ سے شروع ہوگا۔ یہ فیصلہ 2026 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے پاکستان کی طویل مدتی حکمت عملی کے مطابق ہے، جو بھارت اور سری لنکا میں منعقد ہونے والا ہے۔ کپتان محمد رضوان کو اس تبدیلی کے حصے کے طور پر آرام دیا جائے گا۔ آل راؤنڈر شاداب خان کو کپتانی کا کردار سنبھالنے کے لیے غور کیا جا رہا ہے۔ بابر اعظم، شاہین آفریدی، حارث رؤف، فخر زمان، امام الحق، طیب طاہر اور کامران غلام سمیت کئی کرکٹرز کو ٹیم سے ڈراپ کیے جانے کی توقع ہے۔ جن کرکٹرز کے شامل ہونے کا امکان ہے ان میں محمد حارث، صوفیان مقیم، عرفات منہاس، عرفان خان نیازی، زمان خان، محمد وسیم جونیئر، عباس آفریدی، جہانداد خان شامل ہیں۔ پاکستان کے سابق آف اسپنر ثقلین مشتاق کے قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کا عہدہ سنبھالنے کی توقع ہے۔ اندرونی ذرائع کے مطابق، ثقلین نے پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی کے ساتھ ملاقات کے بعد اس کردار پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ ان کے پاکستان کے آئندہ دورہ نیوزی لینڈ سے قبل اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کا امکان ہے، جہاں ٹیم 16 مارچ سے 5 اپریل تک پانچ ٹی ٹوئنٹی اور تین ون ڈے میچ کھیلنے والی ہے۔