لاہور:
وزیر اعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر 6 ماہ قبل چیئرمین ایف بی آر اور فلور ملز ایسوسی ایشن کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے باوجود ایف بی آر کے ان لینڈ ریونیو کمشنرز نے فلور مل مالکان کو چوکر کی فروخت پر 10 فیصد سیلز ٹیکس ادا کرنے کے نوٹسز ارسال کرنا شروع کر دیے۔
جس پر فلورملز ایسوسی ایشن نے وزیراعظم اور چیئرمین ایف بی آر سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اور آگاہ کیا کہ اگر چوکر پر سیلز ٹیکس کا نفاذ ہوتا ہے تو بیس کلو آٹے کا تھیلا 30 سے 35 روپے تک مہنگا ہو جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق جون 2019ء میں ایف بی آر کی جانب سے فلور مل مالکان کو چوکر پر سیلز ٹیکس ادائیگی کے نوٹسز جاری کئے گئے تھے جس پر فلورملز ایسوسی ایشن نے شدید احتجاج کیا تھا اور ہڑتال کی کال بھی دی تھی۔
وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر جہانگیر ترین نے بحران ختم کرنے کیلئے مداخلت کی جس کے بعد جہانگیر ترین کی موجودگی میں چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی اور فلورملز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کے درمیان مذاکرات میں حکومت نے چوکر پر عائد سیلز ٹیکس واپس لینے کا اعلان کیا تھا اور چیئرمین ایف بی آر نے مل مالکان کو یقین دلایا تھا کہ ہم چوکر پر سیلز ٹیکس کو باضابطہ طور پر ختم کر رہے ہیں اور اس مقصد کیلئے سمری وفاقی کابینہ میں ارسال کر دی جائے گی جبکہ 2018 ء کے چوکر سیلز ٹیکس واجبات منسوخ کرنے کیلئے بھی حکومت کو سمری بھیج دی گی۔
ایکسپریس کے رابطہ کرنے پر جہانگیر ترین نے کہا کہ یہ معاملہ ابھی ان کے علم میں آیا ہے وہ اس بارے فلور ملز ایسوسی ایشن اور سرکاری حکام سے تفصیل معلوم کر رہے ہیں ، یہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل کر لیا جائے گا۔