پنجاب میں ماحولیاتی بہتری کے لیے تاریخی اقدامات

پنجاب میں ماحولیاتی بہتری کے لیے تاریخی اقدامات


پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے لاہور میں منعقدہ بین الاقوامی ماحولیاتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ مریم نواز کے ماحولیاتی تبدیلی اور پائیدار ترقی کے لیے متحرک اقدامات کو اجاگر کیا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پنجاب فضائی آلودگی، پانی کی کمی اور ماحولیاتی انحطاط کے خلاف تاریخی اقدامات کر رہا ہے۔

مریم اورنگزیب نے وزیر اعلیٰ مریم نواز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ ماحولیاتی بہتری کے لیے ایک علاقائی رہنما کے طور پر ابھر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا، ’’وہ کھلے دل سے بھارت کے ساتھ فضائی آلودگی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے مذاکرات کا آغاز کر رہی ہیں، جو دونوں ممالک کو متاثر کر رہا ہے۔‘‘

اسموگ کے خلاف اقدامات کے لیے 10 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے، جبکہ موسمیاتی مزاحمت کے منصوبوں کے لیے 100 ارب روپے رکھے گئے ہیں، جو ماحولیاتی تحفظ کے لیے ایک اہم عزم کی علامت ہے۔

موسمیاتی تبدیلی کے کلیدی اقدامات

فضائی معیار کی نگرانی اور کنٹرول

  • 30 نئے اے کیو آئی مانیٹر نصب کیے جا چکے ہیں، جو سیٹلائٹ سے منسلک فضائی معیار کا ڈیٹا فراہم کر رہے ہیں۔
  • مارچ تک مزید 60 مانیٹرز نصب کیے جائیں گے، جس سے پنجاب بھر میں ان کی تعداد 100 ہو جائے گی۔
  • اینٹوں کے بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کیا گیا ہے، جس میں اخراج کی حقیقی وقت میں نگرانی شامل ہے۔
  • صنعتی اداروں کی نقشہ سازی کی گئی ہے تاکہ ماحولیاتی کنٹرول سسٹمز کی تنصیب کو یقینی بنایا جا سکے۔

زراعت اور قابل تجدید توانائی کے اقدامات

  • دھان کی باقیات جلانے کی حوصلہ شکنی کے لیے حکومت نے کسانوں کے لیے فصلوں کے اسپریڈرز پر 60 فیصد سبسڈی دی ہے۔
  • بایو گیس پلانٹ کے پائلٹ منصوبے کو کامیابی سے مکمل کیا جا چکا ہے۔

پلاسٹک پر پابندی اور پائیدار ٹرانسپورٹ

  • پنجاب بھر میں پلاسٹک بیگز پر سختی سے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
  • لاہور میں ای ماس ٹرانزٹ پروگرام کے تحت 27 الیکٹرک بسیں متعارف کرائی گئی ہیں۔
  • دو اور تین پہیوں والی گاڑیوں کو کم اخراج کے قابل بنانے کے لیے ان کی مرمت کا کام جاری ہے۔

پانی کی قلت اور صنعتی آلودگی پر قابو پانے کے اقدامات

  • مریم اورنگزیب نے تسلیم کیا کہ جنوبی پنجاب کو سب سے زیادہ پانی کی قلت کا سامنا ہے، اور پانی کے تحفظ کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
  • مزید برآں، 50 سے زائد صنعتی یونٹس کو اخراج کنٹرول سسٹم کی تنصیب کے لیے مالی مدد فراہم کی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں