پشاور: بروقت آکسیجن نہ ملنے پر کورونا وائرس کے 5 مریض جاں بحق


صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں خیبر ٹیچنگ ہسپتال (کے ٹی ایچ) میں بروقت آکسیجن کی فراہمی نہ ہونے پر کورونا وائرس کے 5 مریضوں سمیت 6 افراد بحق ہوگئے۔

اس حوالے سے ہسپتال کے ترجمان فرہاد خان نے ڈان نیوز سے گفتگو میں آکسیجن نہ ملنے کے باعث 6 افراد کی اموات کی تصدیق کی اور بتایا کہ اس میں 5 کورونا وارڈ کے اندر تھے جبکہ ایک میڈیکل آئی سی یو میں تھا۔

انہوں نے کہا کہ 3 مریض ایسے ہیں جن کی نشاندہی کر رہے ہیں کہ وہ گھروں میں گئے ہیں یا دوسرے ہسپتال میں تاہم ان کا ڈیٹا ابھی ہمیں نہیں ملا۔

ہسپتال میں صورتحال کنٹرول میں ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس بیک اپ کے طور پر بھی آکسیجن موجود ہے اور اسٹور میں سپلائی ہونے کے باعث نقصان اتنا زیادہ نہیں ہوا۔

قبل ازیں اپنے ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ گزشتہ رات یہ واقعہ پیش آیا، جس میں ایک کمپنی کی جانب سے ناگزیر وجوہات کے باعث آکسیجن سلنڈر کی فراہمی بروقت نہیں کی گئی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ بستر مختص کیے گئے ہیں اور ہمارے پاس 106 کورونا کے بستر موجود ہیں جبکہ ان پر موجود ہر مریض تقریباً آکسیجن پر انحصار کرتا ہے، جس کی وجہ سے ہماری طلب زیادہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ایک، دو مہینے سے ہمارے آکسیجن فراہم کرنے والے مرکزی ٹینک کو 5 ہزار سے بڑھا کر 10 ہزار لیٹر کردیا گیا تھا، اس کے علاوہ ہمارے پاس 100 کے قریب آکسیجن سلنڈر اسٹینڈ بائے پر موجود تھے۔

تاہم انہوں نے بتایا کہ آکسیجن کی فراہمی کی ذمہ داری ایک کمپنی کی ہے جبکہ موجودہ سیزن میں طلب بہت زیادہ ہے تاہم کمپنی کی جانب سے کوشش کی جاتی ہے کہ بروقت فراہمی کو یقینی بنایا جائے لیکن گزشتہ شب کچھ ناگزیر وجوہات کے باعث وقت پر فراہمی نہیں ہوسکی اور اس وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا۔

اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ خوش قسمتی سے ہمارے پاس موجود 100 سلنڈر سے ہم نے فوری طور پر کووڈ وارڈ و دیگر میں آئی سی یوز کو آکسیجن فراہم کیں، جس کی وجہ سے اموات بہت کم ہوئیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ آکسیجن کی فراہمی تاخیر کی وجوہات سے متعلق بھی معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔

واقعے کی انکوائری کی ہدایت

دوسری جانب خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمور خان جھگڑا نے بھی واقعے سے متعلق سے ٹوئٹ کیں۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنی ٹوئٹس میں انہوں نے لکھا کہ گزشتہ شب خیبرٹیچنگ ہسپتال میں آکسیجن کی فراہمی کی کمی کا واقعہ پیش آیا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے بورڈ آف گورنرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر تحقیقات کرے اور 48 گھنٹوں میں کارروائی کی جائے۔

ساتھ ہی وزیر صحت نے لکھا کہ اگر یہ غیرمطمئن پائی گئی یا مزید کوئی ضرورت ہوئی تو حکومت فوری طور پر ایک آزادنہ تحقیقات کا حکم دے گی۔

تیمور خان جھگڑا کا کہنا تھا کہ تمام حقائق کو عوام کے سامنے لایا جائے گا، تاہم میری درخواست ہے کہ سوشل میڈیا پر غیرمصدقہ معلومات نہ پھیلائی جائیں۔

انہوں نے لکھا کہ صحت کے نظام، اس کی سروس اور احتساب اور شفافیت کے اس کے نظام میں بہتری کے لیے کسی بھی معاملے کو نامکمل نہیں چھوڑا جائے گا۔

علاوہ ازیں وزیراعلیٰ خیببرپختونخوا نے بھی واقعے کا نوٹس لیا جس کے بعد بورڈ آف گورنرز نے خیبرٹیچنگ ہسپتال واقعے پر ایمرجنسی اجلاس طلب کرلیا۔

بی او جی کی جانب سے سینٹرل آکسیجن سسٹم کا دورہ کیا گیا اور تمام تفصیلات اکھٹا کی گئی۔


اپنا تبصرہ لکھیں