کراچی:
پرانی یا نئی سلیکشن کمیٹی؟ بورڈ تذبذب کا شکار ہو گیا۔مصباح الحق نے دورئہ نیوزی لینڈ کیلیے آخری بار بطور چیف سلیکٹر اسکواڈ منتخب کیا، اب ان کے پاس صرف ہیڈ کوچز کی ہی ذمہ داری ہے، پی سی بی نے متبادل کی تلاش شروع کر دی مگر تاحال کسی پر اتفاق نہیں ہو سکا ہے، بیشتر معروف سابق کرکٹرز کو تو پہلے ہی کوئی نہ کوئی ملازمت مل چکی۔ ایسے میں سابق پیسرمحمد اکرم کا نام بطور فیورٹ امیدوار سامنے آیا، وہ پشاور زلمی کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
چند روز قبل ’’کرکٹ پاکستان‘‘ کو انٹرویو اور اس سے قبل بورڈ حکام سے بات چیت میں انھوں نے واضح کر دیا تھا کہ وہ روایتی سلیکشن کمیٹی کے حامی ہیں،اس حوالے سے بورڈ تذبذب کا شکار ہے، اگر سابقہ نظام بحال کیا تو ایک اور فیصلے کی تبدیلی سے یوٹرن کا الزام لگے گا،اسی لیے اکرم سے کہا گیا تھا کہ وہ فی الحال ڈومیسٹک کوچز کے سلیکٹرز ہونے کا طریقہ کار ہی قبول کر لیں،اس کے بعد مزید کوئی بات نہ ہوئی،اگر اکرم آمادہ نہ ہوئے تو ایک تجویز موجودہ سلیکٹرز میں سے ہی کسی کو چیف بنانے کی ہے۔
اس حوالے سے محمد وسیم کا نام زیرِغور ہے۔دوسری جانب راشد لطیف اب پی ٹی وی کے ساتھ باقاعدہ طور پر منسلک نہیں رہے، بعض حلقے انھیں بھی چیف سلیکٹرکاامیدوار قرار دے رہے ہیں،البتہ ذرائع کے مطابق اس وقت پی سی بی میں ہر بڑا فیصلہ وسیم اکرم کی مشاورت سے ہوتا ہے،ان کے سابق وکٹ کیپر سے تعلقات خوشگوار نہیں رہے ہیں، وسیم ان کے چیف سلیکٹر بننے کی قطعاً حمایت نہیں کرینگے، اس حوالے سے آئندہ چند روزمیں صورتحال واضح ہونے کا امکان ہے۔