سڈنی:
پاک بھارت کرکٹ کی کمی باقی دنیا بھی محسوس کرنے لگی جب کہ آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ نے روایتی حریفوں کے درمیان باہمی سیریز کی بحالی کو اہم قرار دے دیا۔
عثمان خواجہ نے کہا کہ پاک بھارت مقابلے دنیائے کرکٹ کی سب سے بڑی مسابقتوں میں سے ایک قرار دیے جاتے ہیں، صرف دونوں ممالک کے کروڑوں شائقین ہی نہیں بلکہ دوسرے ملکوں میں بھی ان میچزکو کافی پسند کیا جاتا ہے، روایتی حریفوں کے درمیان کرکٹ کی کمی باقی دنیا میں بھی شدت سے محسوس ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اتنی زبردست مسابقت کے باوجود سیاسی وجوہات کی بنا پر دونوں ممالک میں کرکٹ بہت ہی کم ہوتی ہے، آخری باہمی سیریز 2012 میں ہوئی جب پاکستان نے بھارت کا دورہ کیا تھا،اس سے قبل 2007 میں بھی پاکستانی ٹیم ہی بھارت کے دورے پر گئی تھی۔ 2014 میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھارت کے ساتھ 6 باہمی سیریز کا دعویٰ کیا تھا،مگر بی سی سی آئی نے بگ تھری کے حوالے سے فائدہ اٹھانے کے بعد وعدہ پورا کرنے سے انکار کردیا
آسٹریلوی کرکٹ اسٹار عثمان خواجہ بھی دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ کی کمی محسوس کررہے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ اگر انٹرنیشنل کرکٹ میں کسی چیز کی کمی شدت سے محسوس ہورہی ہے تو وہ پاکستان اور بھارت کے مقابلے ہیں، دونوں کی آپس میں کرکٹ نہ ہونا مجھے پسند نہیں، یہ مسابقت کھیل میں بہت اہم ہے، اگر دونوں ممالک پھر سے آپس میں کھیلنا شروع کریں تو یہ بہت ہی اچھی بات ہوگی۔
یاد رہے کہ پاکستان کا باہمی سیریز میں بھارت کے خلاف ریکارڈ بہت شاندار ہے، اس نے حریف ملک کے خلاف زیادہ ٹیسٹ اور ون ڈے میچز جیتے ہیں تاہم آئی سی سی ایونٹس میں پاکستان کا ریکارڈ بھارت کے مقابلے میں اچھا نہیں،البتہ اگلے ماہ شروع ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ میں گرین شرٹس کے پاس اس ریکارڈ کو بہتر کرنے کا موقع موجود ہوگا۔