چاغی: پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی سرگرمیاں کورونا وائرس کے پھیلنے کے خدشے کے تحت 13 روز تک بند رہنے کے بعد بحال کردی گئیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سینیئر لیویس حکام نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ لیکوئیفائڈ پیٹرولیم گیس اور دیگر اشیا سے لیس تقریباً 35 بڑے ٹرکوں کو تفتان ڈرائی پورٹ سے پاکستان آنے کی اجازت دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایرانی ڈرائیورز اور کلینرز کو تفتان سرحد آنے پر ان کی اسکریننگ بھی کی گئی۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس کے پیشِ نظر چمن پر پاک-افغان سرحد 7 روز کیلئے بند
تاہم امیگریشن کا عمل 5 روز کے بعد بحال کردیا گیا تھا جس کے بعد سے اب تک تقریباً 35 ہزار پاکستانی زائرین ایران سے واپس آئے ہیں۔
چاغی کے ڈپٹی کمشنر آغا شیر زمان نے ڈان کو بتایا کہ ایران سے آنے والے زائرین کو تفتان پر قائم کیے گئے قرنطینہ کے مرکز میں رکھا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک ۔ ایران سرحد عارضی طور پر کھول دی گئی، 300 پاکستانیوں کی واپسی شروع
ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ ‘ہم زائرین کے رہائش کے لیے سہولیات کے قیام کے لیے روزانہ کام کر رہے ہیں، انہیں کھانا، دوائیں اور دیگر ضروری اشیا دی جاتی ہیں’۔
انہوں نے مزید کہا کہ 300 سے زائد زائرین گزشتہ روز ایران سے پاکستان آئے جنہیں سرحد پر تعینات صحت ٹیموں کی جانب سے اسکریننگ کے بعد قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق 6 ایرانی شہریوں کو تفتان سرحد سے واپس جانے کی اجازت بھی دی گئی۔