اسلام آباد: حکومت نے بین الاقوامی عطیہ دہندگان اور شراکت داروں کو یقین دلایا ہے کہ وہ ملک میں سنگین صورتحال کے باوجود پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے کوششوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق مذکورہ یقین دہانی ابوظہبی میں پولیو سے متعلق تقریب میں کرائی گئی جسے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ شیخ محمد بن زید نے بل اور میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن (بی ایم جی ایف) کے تعاون سے منعقد کرائی۔
واضح رہے کہ آر ایل ایم عالمی ادارہ صحت کے رہنماؤں کو فورم فراہم کرتا ہے جہاں وہ متعدی بیماریوں، ان کے خاتمے اور دیگر طریقوں پر اپنی معلومات، تحقیق اور وسائل پیش کرتے ہیں۔
وزارت قومی صحت کی طرف سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت (ایس اے پی ایم) ڈاکٹر ظفر مرزا نے بل گیٹس سے ملاقات کی۔
اعلامیے کے مطابق ڈاکٹر ظفر مرزا نے معمول کے حفاظتی ٹیکوں، تولیدی صحت اور خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق امور پر پاکستان کی سنجیدہ کوشوں سے متعلق آگاہ کیا۔
اس موقع پر ڈاکٹر مرزا نے پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستان کی طرف سے 160 کروڑ ڈالر کا اعلان کیا۔
علاوہ ازیں گیٹس فاؤنڈیشن نے ایک ارب 8 کروڑ ڈالر جبکہ دیگر ترقیاتی شراکت دار تنظیموں اور حکومتوں کی جانب سے مجموعی طور پر 2 ارب 60 کروڑ ڈالر عطیہ کرنے کا وعدہ کیا۔
واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان میں پولیو وبائی بیماری ہے اور 29 اکتوبر تک پولیو وائرس کی تعداد 77 اور افغانستان میں 19 رہی۔
گذشتہ سال اسی عرصہ کے دوران پاکستان میں 6 اور افغانستان میں 19 ریکارڈ کی گئی تھی۔
ایس اے پی ایم نے زور دیا کہ 2020 میں پروگرام میں تبدیلی کا سال ہوگا۔
اس موقع پر ڈاکٹر مرزا نے ناروے کے وزیر مملکت اکلس جیکوسن، انسداد بیماری کے مراکز کے ڈائریکٹر رابرٹ ریڈ فیلڈ اور بی ایم جی ایف عالمی ترقیاتی پروگرام کے صدر ڈاکٹر کرس الیاس سے بھی ملاقات کی۔
پریس ریلیز کے مطابق ملاقاتوں کا مقصد پاکستان میں صحت، غذائیت کی دستیابی کو بہتر بنانے کے لیے عالمی ماہرین کی مالی اعانت، تکنیکی مدد اور تعاون بڑھانا تھا۔
دریں اثنا نصیرآباد کے ڈپٹی کمشنر نے 16 دسمبر سے شروع ہونے والی 5 روزہ انسداد پولیو مہم شروع کرنے کا اعلان کیا۔
انہوں نے بلوچستان کے قصبے ڈیرہ مراد جمالی میں منعقدہ ایک اجلاس کے دوران کہا مقررہ اہداف کے مطابق مہم کو مکمل کرنے کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں
اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ ایک کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے، اور 433 ٹیمیں 33 یونین کونسلوں میں ’ڈور ٹو ڈور‘ مہم میں حصہ لیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ پولیو ورکرز کو 30 ٹرانزٹ اور ایگزٹ پر تعینات کیا جائے گا۔
کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے محمد اکبر زئی نے بھی اس رپورٹ میں تعاون کیا۔