اسلام آباد:
حکومت کا تیل وگیس کے شعبے میں اصلاحات کی جانب ایک اور قدم، وزارت توانائی کا کردار پالیسی سازی تک ہی محدودکرتے ہوئے پاکستان پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن اتھارٹی قائم کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔
حکومت نے وزارت توانائی میں پالیسی سازی اور ریگولیٹری اختیارات کو الگ الگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور نئی اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے، نئی اتھارٹی2022 ء تک قائم کرلی جائیگی۔ اتھارٹی کے قیام کے بعد تمام ریگولیٹری اختیارات نئی اتھارٹی کے پاس ہوں گے، پالیسی سازی وزارت توانائی میں ہی ہوگی۔
دستاویزکے مطابق گیس کے شعبے میں تنظیم نو کی منظوری دیدی گئی ہے اور 2021ء تک گیس کے شعبے کے نقصانات میں کمی لائی جائیگی۔ ای سی سی گیس پائپ لائنوں تک تھرڈ پارٹی رسائی کی پہلے ہی منظوری دے چکی ہے۔ حکومت کی جانب سے گیس کے شعبے میں نقصانات میں کمی کے حوالے سے منصوبہ تیارکیا جا چکا ہے جس پرعملدرآمد جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق نئے اقدامات کے تحت آئندہ تین سالوں میں گیس نقصانات میں کمی لاکرکمپنیاں20 ارب روپے سے زائدکی بچت کریں گی۔ ذرائع کے مطابق گیس پائپ لائنوں تک تھرڈ پارٹی رسائی کی بھی منظوری دیدی گئی ہے، جس سے نجی کمپنیاںگیس پائپ لائن استعمال کرسکیں اورصارفین کو بہتر سہولیات دستیاب ہوں گی۔