کراچی:
امریکی محکمہ تجارت کے کمرشل چیف ناتھن سیفرٹ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے امریکا کے تیسرے دورے کے موقع پرپاکستان اور امریکاکے تجارتی تعلقات پر دوبارہ غور کیا گیا جو دونوں ممالک کے لیے انتہائی اہم ہے۔
امریکی تاجروسرمایہ کارپاکستان میں پیدا ہونے والے کاروباری مواقع کاجائزہ لے رہے ہیں۔ امریکا تجارتی تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کررہاہے اور ہم تجارت کو بڑھانے کے لیے اچھی پیشرفت کررہے ہیں۔ یہ بات انھوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ نڈسٹری کے دورے کے موقع پرمنعقدہ اجلاس سے خطاب کے دوران کہی۔
امریکی کمرشل چیف نے کہاکہ کراچی چیمبرکے دورے کامقصد امریکااور پاکستان کے مابین تجارت کو بڑھانا ہے۔ ہم پاکستان میں کاروبار کو آسان بنانے اور سازگار ماحول کو دیکھ کربہت خوش ہیں جو یقینی طور پر امریکا سے لوگوں کو یہاں آنے کے لیے حوصلہ افزائی اورکاروباری مواقع تلاش کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ پاکستان میں کاروبار کو آسان بنانے میں بہت بہتری آئی ہے لیکن اس بھی زیادہ کام کیا جاسکتا ہے اور ہم جانتے ہیں کہ ایسا ممکن ہے۔
انہوں نے کہاکہ ورلڈ آف کنکریٹ 2020 ایونٹ میں شرکت کے لیے پاکستان کے ایک اور وفد کی شرکت کے حوالے سے درخواستوں کاجائزہ لیاجارہاہے جو فروری2020کے آغاز پر لاس ویگاس میں شروع ہوگی۔
مزید برآں کاروبار کو بڑھانے میں دلچسپی رکھنے والی پاکستان کی بڑی کمپنیوں کو بھی جون 2020میں منعقد ہونے والی سلیکٹ یوایس اے میں شرکت کے لیے امریکا مدعو کیا جائے گا تاکہ وہ امریکا میں سرمایہ کاری کرتے ہوئے اپنا آفس قائم کرنے یا فیکٹری لگانے کے حوالے سے آگاہی حاصل کرسکیں۔کمرشل چیف بذات خود واشنگٹن ڈی سی میں منعقد ہونے والے سلیکٹ یو ایس اے میں پاکستانی وفد ان کی سربراہی کریں گے۔
قبل ازیں کے سی سی آئی کے قائم مقام صدر ارشد اسلام نے کمرشل چیف کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ امریکا پاکستان کا ایک بڑا برآمدی شراکت دار ہے اور امریکا سے درآمدات میں بھی اضافہ ہورہاہے۔ انہوں نے کہاکہ کے سی سی آئی امریکا کے ساتھ دوطرفہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے اور تجارت کی نئی راہیں تلاش کرنے کے امکانات کے حوالے سے متحرک رہاہے۔