پاکستان کی متنازع فلم ’جوائے لینڈ‘ کے بعد ایک اور فلم ’نور‘ نے کانز فلم فیسٹیول کا میلہ لوٹ لیا۔
عمر عادل کی ہدایت کاری میں بننے والی پاکستانی شارٹ فلم ’نور‘ نے کانز ورلڈ فلم فیسٹیول کے جنوری کے آن لائن ایڈیشن میں صحت کے موضوع پر مبنی بہترین فلم کا اعزاز اپنے نام کیا ہے۔
چشمہ پہننے سے خاص طور سے لڑکیوں کی شخصیت متاثر ہوتی ہے، وہ بڑی عمر کی دکھائی دیتی ہیں اور ان کے اچھے رشتے نہیں آتے، جیسے دقیانوسی خیال پر مبنی اس فلم کے ہدایت کار عمر عادل کا کہنا ہے کہ یہ فلم چشمہ نہ پہننے کی وجہ سے بچوں پر پڑنے والے اثرات پر روشنی ڈالتی ہے اور اس میں دکھایا گیا ہے کہ یہ دباؤ ان کی شخصیت کو کیسے متاثر کرتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ ایک بہت ہی پیاری کہانی ہے جو ایک بچی نور کی عینک پر مبنی ہے، وہ ایک بہت اچھی طالبہ ہے لیکن جب اس کی بینائی کمزور ہونے لگتی ہے تو اسے کچھ مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
بنیادی طور پر یہ فلم عینک سے جڑے ان منفی خیالات کے بارے میں ہے کہ کسی شخص کو چشمہ نہیں پہننا چاہیے ورنہ وہ بوڑھا نظر آئے گا۔
فلم کی کاسٹ میں چائلڈ اسٹار تنیشا شمیم، ثروت گیلانی، عمیر رانا، منزا وقاص اور تسنیم انصاری سمیت دیگر شامل ہیں۔