مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو علاج کرواکر ہی وطن واپس آنا چاہیے، موجودہ حکومت ملکی تاریخ کی کرپٹ ترین حکومت ہے، آج ہر دو نمبر آدمی مشیر اور وزیر بناہوا ہے۔
ایل این جی ریفرنس میں احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ قومی احستاب بیورو(نیب) چلا لیں یا ملک، دونوں ساتھ نہیں چل سکتے، نیب 2 سال سے پولیٹیکل انجینئرنگ اور اپوزیشن کو دبانے کے طریقے پر کاربند ہے، جتنے مرضی جھوٹے کیس بنالیں ہم نیب سے نہیں ڈرنے والے نہیں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج بھی وقت ہے تہیہ کرلیں کہ الیکشن میں ووٹ کو عزت دوکے نعرے اور عوام کی رائے کا احترام ہوگا، ہم چاہتے ہیں ٹی وی کیمرے عدالت کے اندرہوں تاکہ لوگوں کوحقیقت پتہ چلے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں وزیر، پورٹس اینڈ شپنگ میں کرپشن کر رہے ہیں، موجودہ حکومت کے کسی ایک فرد کے خلاف انکوائری نہیں ہوئی، ہر دو نمبر آدمی آج وزیر اور مشیر بنا ہوا ہے ان سے کیا توقع رکھیں؟
رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ آج 53 روپے والی چینی 110 روپے میں فروخت ہورہی ہے، اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی) اس لیے ہو رہی ہے کہ وہاں مشاورت سے لائحہ عمل طے ہوگا۔
نواز شریف کی وطن واپسی کے سوال پر ان کاکہنا تھاکہ نواز شریف کی تین سرجریز باقی ہیں، پارٹی کافیصلہ اور نواز شریف کو مشورہ ہےکہ وہ علاج کرواکر ہی واپس آئيں،باقی ان کا اپنا فیصلہ ہے، علاج کرانا نواز شریف کا حق ہے، وہ اسپتال تب جائیں گے جب ان کی سرجری ہو گی۔