دبئی:
’ٹاس جیتو، بعد میں بیٹنگ کرو اور فاتح بن جاؤ‘، ٹی 20 ورلڈ کپ میں یہ فارمولا ہٹ ہونے لگا۔ٹی 20 ورلڈ کپ میں اب تک جہاں ٹیموں کی عمدہ کارکردگی نے فتوحات میں اہم کردار ادا کیا وہاں پر نمی اور اوس کا عنصر بھی کارفرما رہا، خاص طور پر سپر 12 راؤنڈ کے ابتدائی میچز میں تو یہی صورتحال دیکھنے کو ملی کہ ٹاس جیت کر فیلڈ سنبھالنے والی ٹیم نے آخر میں سکون سے ہدف حاصل کرکے فتح اپنے نام کی
ابتدائی 17 میں سے 13 میچز میں یہ فارمولا ہٹ دکھائی دیا تاہم صرف 4 میچز میں ایسا ہوا کہ پہلے بیٹنگ کرنے والی سائیڈ کامیاب رہی، افغانستان نے اسکاٹ لینڈ اور نمیبیا کے خلاف پہلے بیٹنگ کی اور دونوں ہی مرتبہ بڑے مارجن سے کامیابی کو گلے لگایا، ویسٹ انڈیز نے بھی پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے بنگلہ دیش کو زیر کیا۔
گزشتہ روز انگلینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے سری لنکا کو شکست دی۔ ابتدائی 17 میچز میں پہلے بیٹنگ کرنے والی سائیڈز صرف 3 مرتبہ 160 رنز سے آگے بڑھیں، ایک بار بنگلہ دیش نے سری لنکا کے خلاف 4 وکٹ پر 171کا ٹوٹل بنایا مگر پھر بھی ہار گئی۔ افغانستان نے 4 ہی وکٹ پر 190 رنز بناکر اسکاٹ لینڈ کو 130 رنز سے شکست دی، انگلینڈ نے 4 وکٹ پر 163 رنز بنا کر سری لنکا کو 26 رنز سے زیر کیا۔
ایک رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیاکہ یواے ای میں میگا ایونٹ سے قبل مسلسل آئی پی ایل میچزکی وجہ سے پچز کافی استعمال شدہ ہوگئی ہیں، مقابلے سے قبل انھیں ٹوٹ پھوٹ سے بچانے کیلیے پانی دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے پہلے بیٹنگ کے وقت پچ میں نمی موجود ہوتی ہے جس سے بڑے شاٹس کھیلنے میں بیٹسمینوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے،البتہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ کھلاڑیوں کی اپنی کارکردگی بھی کنڈیشنز سے قطع نظر کامیابی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔