پاکستان میں ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کی رجسٹریشن کی آخری تاریخ آج (ہفتہ) ختم ہو رہی ہے، اور ذرائع کے مطابق اگر اس تاریخ میں توسیع نہ کی گئی تو حکام فوراً کریک ڈاؤن کا آغاز کریں گے۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے اس تاریخ تک 27,000 سے زائد وی پی اینز کی رجسٹریشن کرلی ہے۔
وی پی این کی رجسٹریشن کی اہمیت
پی ٹی اے نے وی پی این کی رجسٹریشن کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قومی سائبر سیکیورٹی کو بہتر بنانے اور ڈیٹا کے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔ وی پی اینز کو دنیا بھر میں محدود مواد تک رسائی حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اور پاکستان میں ان کا استعمال اس سال کے شروع میں سوشل میڈیا سائٹ ایکس (ماضی میں ٹوئٹر) پر پابندی کے بعد بڑھ گیا تھا، جسے قومی سلامتی کے تحفظ کے خدشات کی وجہ سے بند کیا گیا تھا۔
ڈیڈ لائن کی توسیع کا مطالبہ
آئی ٹی صنعت اور فری لانسرز نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ اس ڈیڈ لائن میں توسیع کرے۔ تاہم، اس فیصلے کا اختیار وزارت داخلہ کے پاس ہے، اور یہ معاملہ ابھی زیر غور ہے۔
غیر رجسٹرڈ وی پی اینز پر کریک ڈاؤن
اگر ڈیڈ لائن میں توسیع نہ کی گئی تو پی ٹی اے غیر رجسٹرڈ وی پی اینز پر کریک ڈاؤن شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔ پی ٹی اے نے نومبر 30 کو وی پی این کی رجسٹریشن کی آخری تاریخ مقرر کی تھی اور کہا ہے کہ رجسٹرڈ وی پی اینز ملک کی سائبر سیکیورٹی کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
آسان رجسٹریشن کا عمل
اس مہینے کے شروع میں، پی ٹی اے نے کہا تھا کہ اس نے تنظیموں اور فری لانسرز کے لیے وی پی این رجسٹریشن کا عمل آسان بنا دیا ہے۔ سافٹ ویئر ہاؤسز، کال سینٹرز، بینکوں، سفارت خانوں اور فری لانسرز جیسے کاروبار اپنے وی پی اینز پی ٹی اے کی ویب سائٹ کے ذریعے آن لائن رجسٹر کرسکتے ہیں۔
اس عمل میں آن لائن فارم بھرنا اور کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ (سی این آئی سی)، کمپنی کے رجسٹریشن کی تفصیلات اور ٹیکس دہندہ کی حیثیت فراہم کرنا شامل ہے۔ فری لانسرز کو اپنے منصوبے یا کمپنی کے ساتھ تعلق کی تصدیق کے لیے ایک خط یا ای میل فراہم کرنا ضروری ہے۔ درخواست گزاروں کو وی پی این کنیکٹیوٹی کے لیے آئی پی ایڈریس بھی فراہم کرنا ہوگا، اور اگر فکسڈ آئی پی ایڈریس کی ضرورت ہو تو وہ انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔