وزیر اعظمعمران خان نے فرنٹیئر کور (ایف سی ) اور پاکستان رینجرز کی تنخواہوں میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ ہم ملک کے معاشی حالات کو وہاں تک لے جائیں کہ لوگوں کی آمدنی میں اضافہ کرسکیں۔
نوشکی میں جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے نوشکی اور پنگجور کے حملوں کے شہدا اور دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے والے مسلح افواج کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاک فوج نے جو جنگ لڑی ہے دنیا میں ایسی جنگیں کہی نہیں لڑی گئیں، اس سے پاک فوج کو تجربہ بھی حاصل ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں پاک فوج کے جوانوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ پوری قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے، ہماری قوم کو اعتماد ہے کہ پاکستان میں کسی قسم کی دہشت گردی کامیاب نہیں ہوسکتی۔
وزیر اعظم نے اس موقع پر ایف سی اور رینجرز کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کا اعلان بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی کا طوفان ساری دنیا میں آیا ہوا ہے، ہمارے پاس تو وسائل کی کمی ہےلیکن برطانیہ اور امریکا جیسے ممالک جو خود نوٹ پرنٹ کر سکتے ہیں وہاں چالیس سال سے زائد مہنگائی کی لہر آئی ہوئی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ مجھے اندازہ ہے کہ تنخواہ دار طبقہ تکلیف میں ہے، میری پوری کوشش ہے کہ ہم ملک کے معاشی حالات وہاں تک لے جائیں کہ جہاں ہم لوگوں کی آمدنی میں اضافہ کرسکیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کاروباری افراد اور تاجروں کو بہت نفع ہوا ہے، ان سے میری درخواست ہے اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کریں۔
’ہم بلوچستان پر خاص توجہ دے رہے ہیں‘
وزیر اعلیٰ بلوچستان عبد القدوس بزنجو کو مخاطب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں جتنی بھی جمہوری حکومتیں آئی کسی نے بھی بلوچستان کو اتنے فنڈ نہیں دیے جتنے ہماری حکومت نے دیے ہیں۔
انہوں نے بلوچستان کے سب سے بڑے منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم چمن سے کوئٹہ اور کراچی تک ایک ہائی وے بنا رہے ہیں جس سے بلوچستان کے لوگوں کو بہت فائدہ ہوگا، اس منصوبے کے لیے رقم مختص کر دی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا بلوچستان ایک بڑا صوبہ ہے اور یہاں آبادی کم ہے جس کی وجہ سے یہاں بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، بلوچستان پر ہم خاص توجہ دے رہے ہیں کیونکہ بلوچستان کے لوگ پیچھے رہ گئے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ جیسے جیسے ہماری آمدنی بڑے گی ہم ان علاقوں پر پوری توجہ دیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جب دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا تھا تو میں چین میں تھا اس وقت میں نے فیصلہ کیا تھا کہ میں نوشکی آکر جوانوں کو بتاؤں گا کہ آپ اکیلے نہیں ہیں آپ کے پیچھے پوری قوم کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ دہشت گردوں کے پیچھے وہ قوتیں ہیں جو چاہتی ہیں کہ پاکستان میں انتشار پھیلے، آنے والے دنوں میں ہم بلوچستان میں اتنی ترقی کریں گے کہ ان دہشت گردوں کی کوئی نہیں سنے گا۔
چین کے دورے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پہلا فیز مکمل ہوگیا ہے، اب جو معاہدہ کیا گیا ہے اس میں چینی صدر شی جن پنگ کے ہمیں یقین دہانی کروائی ہے کہ اس سے سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کا دوسرا مرحلہ صنعتکاری، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور زراعت کا ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ چین ہم سے کئی گناہ زیادہ زرعی فصلیں پیدا کرتا ہے اور اگر پاکستان کی آدھی پیداوار میں آدھا اضافہ بھی ہوجائے تو پاکستان اناج برآمد کرنے والا ملک بن جائے گا۔
خیال رہے وزیر اعظم عمران خان اور چیف آف آرمی اسٹاف نوشکی اور پنگجور میں دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے والے جوانوں کے ساتھ دن گزارنے آج نوشکی پہنچے ہیں۔
![](https://i.dawn.com/primary/2022/02/6202347e03624.png)
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم اور آرمی چیف کو ایک تفصیلی بریفنگ دی جائے گی، جبکہ وہ قبائلی عمائدین سے بھی ملاقات کریں گے۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹوئٹ میں کہا کہ وزیر اعظم کے دورہ بلوچستان کے سبب وفاقی کابینہ کا ہفتہ وار اجلاس بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ 2 فروری کو دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز کیمپ پر پنجگور اور نوشکی میں دو الگ الگ حملے کیے تھے۔
واقعے میں پاک فوج کے افسر سمیت 4 اہلکار شہید ہوئے تھے جبکہ جوابی کارروائی میں 20 دہشت مارے گئے تھے۔
مذکورہ حملوں کے بعد پاک فوج کی جانب سے کیے جانے والے آپریشن میں 20دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ مسلح افواج کے میڈیا وِنگ نے بتایا کے آپریشن کے دوران 9 اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔