وزیر اعظم ضمنی انتخابات میں ‘بھرپور مہم’ پر اپنی جماعت کے رہنماؤں کے مشکور

وزیر اعظم ضمنی انتخابات میں ‘بھرپور مہم’ پر اپنی جماعت کے رہنماؤں کے مشکور


وزیر اعظم شہباز شریف نے پنجاب میں ضمنی انتخابات پرامن ماحول میں منعقد ہونے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضمنی انتخابات کے لیے انتھک کوششوں پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں اور کارکنوں کا مشکور ہوں.

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام بیان میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ مریم نواز نے پارٹی کے لیے بہترین انتخابی مہم چلائی جبکہ پر امن انتخابات کے انعقاد پر وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کی قیادت میں پنجاب حکومت مبارک باد کی مستحق ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے منحرف اراکین کے ڈی سیٹ ہونے سے خالی ہونے والی 20 نشستوں پر ضمنی انتخابات کے غیرحتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی نے مسلم لیگ (ن) کے مقابلے میں 15 نشستیں جیت لی ہیں۔

غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق پی پی- 167 لاہور میں پی ٹی آئی کے امیدوار کے شبیر گجر 40 ہزار 511 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جہاں مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والے منحرف امیدوار نذیر چوہان 26 ہزار 472 ووٹ لے سکے۔

اسی طرح لاہور کے پی پی-158میں بھی پی ٹی آئی کے میاں اکرم عثمان 37 ہزار 463 ووٹ حاصل کرکے جیت گئے۔

پی پی-158 لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار رانا احسن 31 ہزار 905 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی نے پی پی-83 خوشاب، پی پی-217 ملتان، پی پی-288 ڈیرہ غازی خان اور پی پی-202 ساہیوال اور دیگر حلقوں میں بھی کامیابی حاصل کرلی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) نے لاہور، بہاولنگر، مظفرگڑھ اور راولپنڈی میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ لودھراں کی ایک نشست پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔

پنجاب کے 20 حلقوں کے ضمنی انتخابات میں پولنگ کا عمل اتوار کو صبح 8 بجے شروع ہوا جو بلاتعطل شام 5 بجے تک جاری رہا، اس دوران بعض مقامات پر لڑائی جھگڑوں کی اطلاعات بھی سامنے آئیں۔

خیال رہے کہ یہ وہ نشستیں ہیں جن پر 2018 کے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے کامیابی حاصل کی تھی لیکن سیاسی گرما گرمی اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے لیے ہونے والے انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار حمزہ شہباز کے حق میں ووٹ دینے پر پاکستان تحریک انصاف نے ان اراکین کی رکنیت کو الیکشن کمیشن میں چلینج کیا تھا جس کے بعد الیکشن کمیشن نے ان تمام منحرف اراکین کو نااہل قرار دیا تھا۔


اپنا تبصرہ لکھیں