وزیراعظم شہباز شریف نے تاجک صدر امام علی رحمٰن سے وزیراعظم ہاؤس میں ’ون آن ون‘ ملاقات کی جہاں دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچپسی کے امور پرتبادلہ خیال کیا۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ’اے پی پی‘ کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں سربراہان نے علاقائی اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا اور مختلف شعبوں میں اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے پر توجہ دی۔
بعدازاں دونوں سربراہان نے وفود کی سطح پر ملاقات کی۔
قبل ازیں تاجکستان کے صدر امام علی رحمٰن وزیراعظم سے ملاقات کے لیے وزیراعظم ہاؤس پہنچے تھے جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا تھا۔
تاجکستان کے صدر امام علی رحمٰن کو وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر ’گارڈ آف آنر‘ پیش کیا گیا۔
صدر امام علی رحمٰن نے تینوں افواج کے دستے کی طرف سے پیش کیے گئے ’گارڈ آف آنر ’ کا جائزہ لیا جبکہ انہوں نے وزیراعظم ہاؤس کے لان میں اپنے ہاتھوں سے ایک پودا بھی لگایا۔
قبل ازیں صدر امام علی رحمٰن دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے۔
سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کے دعوت نامے پر تاجکستان کے صدر امام علی رحمٰن دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچے ہیں، جہاں وفاقی وزیر تجارت نوید قمر نے اسلام آباد ائیرپورٹ پر تاجک صدر کا استقبال کیا۔
اس موقع پر انہیں 21 توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔
دو روزہ دورے کے دوران تاجک صدر مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کریں گے، اور دوطرفہ معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوں گے۔
پاکستان اور تاجکستان دیرینہ تاریخی، ثقافتی اور مذہبی رشتوں کے ذریعے جڑے ہوئے برادر ممالک ہیں۔
یہ تعلقات باہمی احترام اور غیر معمولی ہم آہنگی پر مبنی ہیں، مختلف علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر دونوں ممالک کا نکتہ نظر یکساں ہے۔
تاجکستان وسطی ایشیا میں پاکستان کا سب سے قریبی پڑوسی ملک ہے، دونوں ممالک کے درمیان محض واخان راہداری واقع ہے، یہ قربت تاجکستان کو وسطی ایشیا میں پاکستان کا ایک اہم شراکت دار بناتی ہے۔
توقع ہے کہ تاجک صدر کے دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کرنے اور بڑھتی ہوئی جیو اکنامک پارٹنرشپ کو مزید تقویت ملے گی۔