ti
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے جس میں ملکی سیاسی، معاشی و سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آل پارٹیز کانفرنس کے حکومت مخالف فیصلوں کا جائزہ لیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں نواز شریف کی سیاسی سرگرمیوں اور اے پی سی میں ویڈیو لنک خطاب کا قانونی جائزہ لیا جائے گا اور کابینہ آل پارٹیز کانفرنس کی حکومت کے خلاف تحریک سے نمٹنے کی حکمت عملی طے کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ سیاسی رہنماؤں کے نیب کیسز اور ان میں پیشرفت پر بھی غور کرے گی۔
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کورونا پر بریفنگ دیں گے جب کہ ملک میں مہنگائی کی صورتحال، آٹا اور چینی کی قیمتوں پر بھی بریفنگ بھی دی جائے گی۔
وفاقی کابینہ کے آج ہونے والے اجلاس کا 14 نکاتی ایجنڈا بھی جاری کیا گیا ہے جس میں اسلام آباد میں ماڈل جیل کی تعمیر کے لیے ماسٹر پلان میں مجوزہ تبدیلی ایجنڈے میں شامل ہے۔
بجلی کی ترسیل سے متعق ایپلیٹ ٹریبونل کے چیئرمین اور ممبر کی تقرری بھی کابینہ اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔
اس کے علاوہ وفاقی کابینہ ماحولیاتی تحفظ ایکٹ کے تحت انوائرمینٹل ٹریبونل اسلام آباد کے چیئرمین کی تقرری، پاکستان آئس لینڈز ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے ایکٹنگ چیئرمین کی تقرری کے قواعد و ضوابط کی منظوری بھی دے گی۔
کابینہ ادویات سے متعلق استثنیٰ کی وزارت قومی صحت کی سمری کا بھی جائزہ لے گی اور ایک انجیکشن سمیت بعض ادویات کی ریٹیل پرائس کا تعین کرے گی۔
وفاقی کابینہ اوگرا میں ممبر آئل کی تقرری کی منظوری بھی دے گی۔
اجلاس میں وزارت خارجہ اور انٹرنیشنل سینٹر فار مائیگریشن پالیسی ڈیویلپمنٹ میں معاہدے کی منظوری دی جائے گی۔
اراکین کو وفاقی کابینہ کے آٹومیشن پروسیجر پر بریفنگ دی جائے گی اور اجلاس میں مختلف کنٹونمنٹ بورڈز
کی تشکیل کی منظوری بھی دے گی۔