ورلڈ بینک کے جاری منصوبوں کے فنڈز سے 4 کروڑ ڈالر کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے مختص


اسلام آباد: ورلڈ بینک نے حکومتِ پاکستان کی درخواست پر تکمیل کے قریب 2 منصوبوں کی تنظیم نو کا فیصلہ کرلیا اور 4 کروڑ ڈالر کی رقم کو ملک میں کورونا وائرس سے نمٹنے میں مدد کے لیے مختص کردیا۔

یاد رہے کہ 16 مارچ کو وزارت فنانس کے معاشی امور کے ڈویژن نے عالمی بینک سے درخواست کی تھی کہ وہ اپنے دو جاری منصوبوں کی تنظیم نو کرتے ہوئے واٹر سیکٹر کپیسٹی بلڈنگ اینڈ ایڈوائزری سروس پراجیکٹ کی استعمال نہ کی گئی 2.5 کروڑ ڈالر اور سندھ واٹر سیکٹر امپروومنٹ پراجیکٹ کی 1.5 کروڑ ڈالر کی رقم کو منسوخ کر دے۔

عالمی بینک نے دونوں منصوبوں کے کاغذات کو ازسرنو شکل دیتے ہوئے 4 کروڑ ڈالر کی رقم حکومت پاکستان کی جانب سے کورونا وائرس سے نمٹنے کی کوششوں کے لیے مختص کردیا ہے۔

عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق پیشرفت نہ ہونے کے باعث اس منصوبے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا تھا، ٹیم کا اہم عملہ اور ڈائریکٹر ٹیکنیکل نے استعفیٰ دے دیا تھا اور وزارت آبی وسائل کی جانب سے منصوبے کے ڈائریکٹر کو بھرتی کیے جانے کے معاہدے پر عمل نہیں کیا گیا تھا۔

ادھر پاکستانی روپے کی قدر کم ہونے اور ڈالر کی قدر بڑھنے سے سندھ واٹر سیکٹر امپروومنٹ پراجیکٹ (فیز1) پر عملدرآمد تاخیر کا شکار ہوا۔

اس سلسلے میں حکومت پاکستان نے ورلڈ بینک سے درخواست کی تھی کہ وہ ستمبر 2007 میں منظور کیے گئے قرض میں سے 1.5 کروڑ ڈالر کو عبوری طور پر منسوخ کردے، مجوزہ طور پر ازسرنو شکل دینے کی درخواست کے نتیجے میں فنڈز منسوخ ہو گئے جبکہ بقیہ منصوبے پر عملدرآمد اس سال اکتوبر میں منصوبے کی آخری تاریخ تک ممکن ہے۔

مارچ 2020 تک منصوبے کی ادائیگی 25.760 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہے جو ورلڈ بینک کی انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن کے وعدے کے مطابق 93 فیصد فنانسنگ بنتی ہے۔

اس منسوخی کے نتیجے میں پاکستان کے آبپاشی کے نظام کی بحالی اور بہتری کے لیے مختص فنڈنگ کم ہو کر 13.780 کروڑ ڈالر سے 12.280 کروڑ ڈالر رہ جائے گی۔

پانی کی بہتر مینجمنٹ سے سندھ میں کم از کم 30 فیصد اراضی پر زرعی پیداوار، ملازمت کے مواقع اور آمدنی میں بہتری ہو گی۔


اپنا تبصرہ لکھیں