وائیسپیپ کی وزارت داخلہ سے وی پی این رجسٹریشن کی مدت میں توسیع کی اپیل

وائیسپیپ کی وزارت داخلہ سے وی پی این رجسٹریشن کی مدت میں توسیع کی اپیل


وائرلیس اینڈ انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (وائیسپیپ) نے وزارت داخلہ سے درخواست کی ہے کہ ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کی رجسٹریشن کے لیے دی گئی مدت میں توسیع کی جائے تاکہ صارفین نئے قوانین کے مطابق عمل درآمد کرسکیں۔

وی پی اینز جو دنیا بھر میں محدود یا بلاک شدہ مواد تک رسائی کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، پاکستان میں زیادہ مقبول ہو چکے ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ایکس (سابقہ ​​ٹوئٹر) اور دیگر ویب سائٹس پر پابندی عائد ہے۔ حالیہ دنوں میں وی پی این کی بندش نے ملک بھر کے صارفین کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔

رواں ماہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے وی پی اینز کے استعمال کو محدود کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا تاکہ غیر اخلاقی مواد تک رسائی کو روکا جا سکے۔ اس کے بعد وزارت داخلہ نے پی ٹی اے کو ہدایت دی کہ غیر رجسٹرڈ وی پی اینز کو بلاک کیا جائے کیونکہ ان کا استعمال دہشت گردوں کی جانب سے پرتشدد کارروائیوں اور غیر اخلاقی مواد تک رسائی کے لیے کیا جا رہا ہے۔

پی ٹی اے کے چیئرمین ریٹائرڈ میجر جنرل حافظ الرحمان نے سینیٹ کی آئی ٹی کمیٹی کو آگاہ کیا کہ 30 نومبر کے بعد تمام غیر رجسٹرڈ وی پی اینز کو ملک بھر میں بند کر دیا جائے گا۔

اس کے جواب میں وائیسپیپ نے رجسٹریشن کی مدت میں توسیع کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس سے صارفین کو نئے عمل کے مطابق ڈھلنے کا مزید وقت ملے گا۔ وزارت کو لکھے گئے خط میں، وائیسپیپ نے حکومت کی سائبرسیکیورٹی کو بہتر بنانے اور وی پی این کے استعمال کو منظم کرنے کی کوششوں کو سراہا لیکن عوام میں آگاہی مہم کی ضرورت پر زور دیا تاکہ صارفین کو عمل درآمد کی اہمیت سمجھائی جا سکے۔

ایسوسی ایشن نے کہا کہ وائیسپیپ اور پاشا جیسے سروس پرووائیڈرز توسیع شدہ مدت کے دوران صارفین کے ساتھ زیادہ موثر طریقے سے کام کر سکیں گے تاکہ رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنایا جا سکے۔

وائیسپیپ نے اس بات کی نشاندہی کی کہ رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنانے سے صارفین کو زیادہ آسانی سے عمل درآمد کرنے کی ترغیب ملی ہے۔ ایسوسی ایشن نے حکومت کی جانب سے غیر رجسٹرڈ وی پی اینز سے لاحق سیکیورٹی خطرات کو تسلیم کرنے کی تعریف کی، جس میں ہیکرز کی جانب سے غیر رجسٹرڈ کنیکشنز کے ذریعے حساس ڈیٹا چوری کرنے کے خطرات شامل ہیں۔

وی پی این رجسٹریشن کو فروغ دے کر حکومت شہریوں کی حفاظت کر رہی ہے اور پاکستان کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو مضبوط بنا رہی ہے۔ وائیسپیپ نے وزارت داخلہ اور پی ٹی اے کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا تاکہ چیلنجز پر قابو پایا جا سکے اور تمام کے لیے محفوظ انٹرنیٹ تک رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔


اپنا تبصرہ لکھیں