نیند یادداشت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت

نیند یادداشت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت


ایک مختصر مگر منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جہاں نیند کرنے کے دیگر متعدد فوائد ہیں، وہیں نیند سے دماغ کے یادداشت اور چیزوں کو سمجھنے میں مدد فراہم کرنے والے حصے کو بھی بہتر کام کرنے کا موقع ملتا ہے۔

طبی ویب سائٹ کے مطابق ماہرین نے نیند کا انسانی اعصاب یعنی ”نیورونز“ پر اثر دیکھنے کے لیے چوہوں پر تحقیق کی۔

ماہرین نے نیند کے دوران چوہوں کے دماغ کے ایک مخصوص حصے پر پڑنے والے اثرات کو جانچا اور پھر نتائج اخذ کیے۔

ماہرین نے چوہوں کے دماغ کے ’ہائپوکیمپس‘ (Hippocampus) نامی حصے کے نیورونز کے کام کو مانیٹر کیا۔

ماہرین نے نوٹ کیا کہ جب چوہے نیند میں ہوتے ہیں تو ان کے دماغ کے مذکورہ حصے کے تین میں سے دو نیورونز سسٹم مکمل طور پر پرسکون ہوتے ہیں، یعنی وہ بھی آرام کر رہے ہوتے ہیں جب کہ ایک نیورو سسٹم فعال ہوتا ہے۔

ماہرین کے مطابق جاگنے کے دوران دماغ کے مذکورہ حصے کے تمام نیورو سسٹمز فعال ہوتے ہیں اور تینوں نیورو سسٹمز یادداشت، چیزوں کو یاد کرنے، سمجھنے اور بیان کرنے کا کام کرتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق نیند کے دورا جو دو نیورو سسٹمز غیر فعال ہوجاتے ہیں، وہ اگلی صبح جاگنے کے بعد فعال ہوکر ری اسٹارٹ ہوجاتے ہیں اور یادداشت سمیت دماغی صحت کو بہتر کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

ماہرین نے تجویز دی کہ انسانی دماغ کے مذکورہ حصے یعنی ’ہائپوکیمپس‘ (Hippocampus) اور اس کے نیورونز کے کام پر مزید تحقیق کی جائے، تاہم کمزور یادداشت اور دماغی مسائل کے شکار افراد کو زیادہ سے زیادہ پرسکون نیند کرنے کی تجویز دی جائے۔

ماہرین نے امید ظاہر کی کہ مذکورہ تحقیق دماغی غیر فعالیت جیسی بیماریوں میں بھی مددگار ثابت ہوگی اور نیند کے دماغی صحت پر پڑنے والے دیگر اثرات بھی سامنے آئیں گے۔


اپنا تبصرہ لکھیں