اسلام آباد میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی ایگزیکٹو اتھارٹی بورڈ کااجلاس چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ہوا۔
نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ کے خلاف اثاثہ جات کیس کی تحقیقات کی منظوری دی گئی۔
نیب کی جانب سے رانا ثناءاللہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کے الزامات کی تحقیقات کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ رانا ثناءاللہ کے خلاف لاہور کی انسداد منشیات کی عدالت میں منشیات اسمگلنگ کا مقدمہ بھی چل رہا ہے۔ انہیں انسداد منشیات فورس (اے این ایف) نے 2 جولائی کو فیصل آباد سے لاہور جاتے ہوئے سکھیکھی انٹرچینج سے گرفتار کیا تھا۔
اجلاس کے دوران چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر عمل پیراہے، میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے۔
چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ گزشتہ 25 ماہ میں 630 مقدمات میں بدعنوانی کے ریفرنس دائر کیے گئے جب کہ اس وقت بدعنوانی کے 1270ریفرنسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی اور بین الاقوامی اداروں نے سراہا ہے جب کہ ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ میں بھی قومی احتساب بیورو کی آگاہی اور تدارک پالیسی کو سراہا گیا۔