قومی اسمبلی کے اسپیکر راجا پرویز اشرف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سمجھوتے کے تحت وطن واپس آ رہے ہیں۔
راجا پرویز اشرف کا یہ بیان نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کے اس تاثر کو مسترد کرنے کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے کہ نواز شریف کی پاکستان واپسی کا فیصلہ نگراں حکومت کے ساتھ کسی بھی مفاہمت کا حصہ ہے۔
ورلڈ ایکو (وی) نیوز کو انٹرویو میں نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا تھا کہ نگران حکومت کا مسلم لیگ (ن) یا کسی اور سیاسی جماعت کے لیے کوئی نرم گوشہ نہیں ہے، ایک نگران حکومت اس طرح کی کسی ڈیل کا حصہ کیسے ہو سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف عدالت کے فیصلے کے تحت عمران خان کی حکومت میں ملک سے باہر گئے تھے، اس وقت نگران سیٹ اپ نہیں تھا۔
نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر نواز شریف واپس آکر سیاست میں حصہ لیتے ہیں تو انہیں کچھ قانونی مشکلات کا سامنا کرنا ہوگا اور ان سوالات کے جوابات بھی قانونی ہیں۔
خیال رہے کہ نواز شریف 2019 میں علاج کے لیے لندن گئے تھے اور اس وقت وہ 7 سالہ جیل کاٹ رہے تھے اور اس دوران انہیں العزیزیہ اور ایون فیلڈ کیس کی سماعتوں میں مسلسل غیرحاضری پر اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔
گزشتہ دنوں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے تصدیق کی تھی کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو واپس آرہے ہیں اور پارٹی نے کہا تھا کہ نواز شریف لندن سے واپسی پر ہر طرح کے حالات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
گزشتہ ہفتے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قانونی ٹیم نے قائد نواز شریف کی صحت سے متعلق میڈیکل رپورٹ لاہور ہائی کورٹ میں جمع کرائی تھیجس میں کہا گیا تھا کہ سابق وزیر اعظم کو اب بھی دل کے عارضے کے مسائل ہیں۔
آج ڈان ڈاٹ ٹی وی کے ساتھ غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے کہا کہ نواز شریف سمجھوتے کے تحت واپس آ رہے ہیں، ظاہر ہے کوئی انڈر اسٹینڈنگ ہوئی ہوگی تبھی تو وہ واپس آ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ویسے واپس آنا ہوتا تو نواز شریف پہلے کیوں نہیں آئے؟ اب نواز شریف کی صحت بھی ٹھیک رہنی چاہیے۔
اس سوال پر کہ الیکشن کب ہو رہے ہیں، راجا پرویز اشرف نے کہا کہ آپ بتائیں کیا الیکشن ہو رہے ہیں؟ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پیپلز پارٹی لیول پلیئنگ فیلڈ کی بات کر رہی ہے، اس میں کچھ میرٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا مزاج بہت ٹھنڈا اور بہتر رہا ہے، وفاق اور پنجاب کی کابینہ میں مسلم لیگ (ن) کے لوگ شامل ہیں، مسلم لیگ (ن) کے آج بھی تمام کام ہو رہے ہیں، ہمارے خلاف نیب کے جھوٹے مقدمے بنائے گئے ہیں، میرے خلاف نیب کے کیسز میں نیب کے پاس کوئی ثبوت نہیں، ہم مقدمات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔