کراچی:
دی اسٹینڈرڈ چارٹرڈ سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ گول انویسٹمنٹ میپ اپرچیونٹی 2030میں تمام ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں نجی شعبے کے لیے تقریباً 10کھرب ڈالرزکی سرمایہ کاری کے مواقع کی نشاندہی کی گئی ہے جس سے ان مارکیٹوں کو اقوام متحدہ کے سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ گولزکے حصول میں مدد مل سکے گی جس میں پاکستان کا حصہ 96.2 ارب ڈالرز ہے۔
مذکورہ دستاویزمیں نجی شعبے کیلیے ایسے مواقع کی نشاندہی بھی کی گئی جن کے ذریعے وہ سال 2030کے درمیان انفرااسٹرکچر سے تعلق رکھنے والے اہداف حاصل کرسکتے ہیں۔ ان اہداف میں صاف پانی وصفائی، باکفایت اور صاف توانائی اورتمام ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں صنعت، جدت اورانفرااسٹرکچر کی فراہمی شامل ہیں۔
پاکستان میں سب سے بڑے جن مواقع کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں بجلی کی عوام تک رسائی کی سہولت اور اسے قائم رکھناشامل ہے۔ اس سیکٹرمیں نجی شعبے کیلیے 44.7ڈالرکی سرمایہ کاری کے مواقع ہیں۔ ڈیجیٹل انفرااسٹرکچرمیں نجی شعبے کے لیے تقریباً34 ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کی گنجائش موجود ہے جسے استعمال کرتے ہوئے پاکستان کے ٹرانسپورٹ انفرااسٹرکچر میں سال2030تک نمایاں بہتری لائی جاسکتی ہے اور اس میں نجی شعبے کے لیے 13.5 ارب امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری کا موقع موجودہے۔