پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ اشنا شاہ کا ناروے میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے حوالے سے ٹوئٹ پر تنازع کھڑا ہوگیا۔
اشنا شاہ مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر کافی سرگرم دکھائی دیتی ہیں اورانہیں اپنی ٹوئٹس کی وجہ سے کافی تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔
اشنا شاہ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر حال ہی میں ایک ٹوئٹ کیا جس پر تنازع کھڑا ہوگیا۔
اداکارہ نے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’مجھ سے ناروے میں اسلام پر حملے کے حوالے سے تبصرہ کرنے کا کہا جارہا ہے اور اب میرا جواب یہ ہے‘۔
اشنا شاہ نے جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ’میں اس بات سے زیادہ پریشان ہوں کہ مانسہرا کی 4 سالہ جنت کے ساتھ زیادتی کرکے اسے ایک کنوئیں میں پھینک دیا گیا جہاں وہ 4 دن تک روتی ہی رہی جسے بعد ازاں ریسکیو کرکے اسپتال منتقل کیا گیا اور اس نے وہاں دم توڑ دیا‘۔
اداکارہ کا یہ ٹوئٹ متنازع بن گی جس پر صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لے کر خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’آپ ان دونوں واقعات کا موازنہ کیوں کر رہی ہیں، یہ دونوں واقعات قابلِ مذمت ہیں، یہ کوئی مقابلہ نہیں ہورہا‘۔
ایک اور صارف نے لکھا کہ ’یہ دونوں دو الگ واقعات ہیں اور آپ ان دونوں کا موازنہ کر رہی ہیں جو کہ ٹھیک نہیں‘۔
ایک صارف نے اشنا شاہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’ آپ صرف ڈرامہ ہی کریں تو اچھا ہے، ان دونوں واقعات کا کیا تعلق ہے؟ ایک سیاسی تنظیم اپنے ملک کی ایک اقلیت کو زبردستی اشتعال دلا رہی ہے، ان کی مذہبی شناخت کو جلا رہی ہے، دوسرے میں کسی جنونی نے ایک معصوم کو کچل دیا ہے اور تمام سماج مرد و عورت اس پر تنقید کر رہے ہیں‘۔
اداکارہ کی ٹوئٹ پر صارفین کی جانب سے خوب تنقید کی گئی جس کے بعد اشنا شاہ نے جوابی ٹوئٹ کی۔
اشنا شاہ نے تنقید کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ’جو لوگ مجھے یہ کہہ رہے ہیں کہ آپ ان دونوں واقعات کا موازنہ کر رہی ہیں تو میں ایسا نہیں کر رہی، میں مانسہرا میں ہونے والے واقعے کے باعث شدید غصے میں تھی۔‘
اداکارہ نے مزید لکھا کہ میں بھی اس واقعے پر مشتعل ہوں، یہ میری رائے ہے ، آپ کو اتفاق کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ ناروے میں ایک اسلام مخالف تنظیم سے تعلق رکھنے والے شخص نے کرستیان ساند شہر میں پہلے ایک مجمع لگایا اور پھر لوگوں کے سامنے قرآن کریم کو نذر آتش کرکے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا تھا۔
قرآن کریم کو آتشزدگی سے بچانے کے لیے نوجوان ’غازی اسلام‘ الیاس تیزی سے آگے بڑھا اور اسلام مخالف شخص کو قرآن پاک کی بے حرمتی سے روکا۔