اسلام آباد:
وزارت خزانہ کی جانب سے گذشتہ روز جاری کردہ اعلامیے کے مطابق فنانس ڈویژن نیشنل سیونگز اسیکیمز (اے ایم ایل سی ایف ٹی ) رولز 2019 کے ذریعے اے ایم ایل سی ایف ٹی کمپلائنٹ بینک ، ٹینڈرز کے مسابقتی اجرا کے ساتھ ساتھ سی ڈی این ایس کے ملازمین کی تربیت سمیت دیگر ضروری اقدام کرے گا۔
اسٹیٹ بینک کی مشاورت سے اظہار دلچسپی کے ضوابط کے ٰتحت کسی بھی بینک کی جانب سے ’’ اپنے گاہک کو پہنچانیے‘‘ کی مہم میں شراکت داری کے ذریعے سی ڈی این ایس کے نئے اور پہلے موجود صارفین کو خدمات کی فراہمی میں مزید بہتری لائی جائیگی۔ ان اقدام میں بائیو میٹرک تصدیق اور اقوام متحدہ کے ضابطہ کار کے تحت استعداد کے حامل صارفین کو شاخت کیا جائیگا۔اس طرح کی تمام اسکریننگ کا مقصد ہے کہ ناجائز ذرائع سے حاصل کی جانے والی دولت کو مالی نظام کا حصہ بننے سے روکا جائے۔
سی ڈی این ایس کے اثاثہ جات میں سے 32فیصد کے قریب سرمایہ کاری فلاح وبہبود کے منصوبوں میں کی گئی ہے اور دیگر بچت کی اسکیموں کے مقابلے میں ان پر 2فیصد زیادہ منافع بھی دیا جاتا ہے اس وقت سی ڈی این ایس کے 70لاکھ سرمایہ کاروں نے اس سکیم میں4.038ارب روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔