مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت اپوزیشن کی اے پی سی آج ہوگی


اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس آج ہو گی۔

مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس 9 سیاسی جماعتوں پر مشتمل ہوگی۔

ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی کُل جماعتی کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان قائدین کو بیک ڈور رابطوں اور آئندہ کی حکمت عملی پر اعتماد میں لیں گے ۔

 ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں آئندہ ڈیڑھ ماہ تک ان ہاؤس تبدیلی یا نئے انتخابات کے اعلان کا کس طرح انتظار کیا جائے اس پر مشاورت ہو گی جب کہ اگر مطالبات پر عمل نہ ہوا تو تمام جماعتیں کس طرح احتجاج کریں یہ بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اپوزیشن قومی و صوبائی اسمبلیوں سے مشترکا استعفے دینے پر بھی مشاورت کرے گی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے ترجمان مصطفیٰ نواز کھوکھر کے مطابق بلاول بھٹو کی قیادت میں پارٹی کا وفد آل پارٹیز کانفرنس میں شریک ہوگا۔

جب کہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے مولانا فضل الرحمان کی اے پی سی میں شرکت سے انکار کر دیا اور ان کی جگہ (ن) لیگ کا چار رکنی وفد شریک ہوگا۔

اس کے علاوہ عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی بھی اے پی سی میں شریک نہیں ہوں گے۔

مولانا فضل الرحمان کی حکومت مخالف تحریک

خیال رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ سال یعنی 25 جولائی 2018 کو ہونے والے انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کے الزامات لگا کر وزیراعظم عمران خان سے مستعفی ہونے اور ملک میں فوری نئے انتخابات کرانے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔

انہوں نے 27 اکتوبر کو کراچی سے آزادی مارچ کا آغاز کیا تھا، جے یو آئی کا قافلہ مختلف شہروں سے ہوتا ہوا 31 اکتوبر کی رات اسلام آباد پہنچا تھا جہاں انہوں نے پشاور موڑ کے قریب ایچ نائن گراؤنڈ میں دھرنا دیا تھا۔

اسلام آباد میں 14 روز کے دھرنے کے بعد مولانا فضل الرحمان نے 13 نومبر کو دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ملک بھر کے شہروں کو بند کرنے کا اعلان کیا۔

اس کے بعد جے یو آئی کی جانب سے مختلف شہروں میں اہم شاہراہوں پر دھرنے دیے گئے تاہم 19 نومبر کو اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے اجلاس کے بعد دھرنے ختم کرنے کا اعلان کیا گیا اور کہا گیا کہ اب ضلعی سطح پر مشترکہ احتجاجی جلسے کیے جائیں گے اور احتجاج کا دائرہ کار ضلعی سطح پر ہوگا۔

اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کا سارا زور اب الیکشن کمیشن میں حکمران جماعت تحریک انصاف کیخلاف دائر فارن فنڈنگ کیس پر ہے۔ رہبر کمیٹی نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی تھی کہ اس کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے جسے منظور کرلیا گیا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں