ملیریا کی دوسری ویکسین کے بھی کامیاب نتائج

ملیریا کی دوسری ویکسین کے بھی کامیاب نتائج


عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) سمیت متعدد ممالک کی جانب سے استعمال کے لیے منظور کردہ ملیریا کی دوسری ویکسین کی آزمائش کے نتائج حوصلہ کن آنے کے بعد جلد ہی اس کے باضابطہ استعمال کی کوششیں تیز ہوگئیں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے تیار کردہ ویکسین کو بھارت کے سیرم انسٹی ٹیوٹ نے تیار کیا تھا، جس کی آزمائش افریقہ کے تین ممالک میں کی گئی۔

آزمائش کے دوران مجموعی طور پر 4800 بچوں کو ویکسین دی گئی، بچوں کی عمریں 5 سے 36 ماہ تک تھیں۔

رپورٹ کے مطابق جن خطوں میں ملیریا مخصوص مہینوں میں تیزی سے پھیلتا ہے، وہاں بچوں کو تین خوراکیں دی گئی تھیں اور وہاں ویکسین 75 فیصد کیسز کو روکنے میں کامیاب گئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ جن علاقوں میں پورا سال ملیریا پھیلتا رہتا ہے، وہاں ویکسین نے 68 فیصد کیسز کو روکا اور آزمائش کے حوصلہ کن نتائج کے بعد اب متعدد ممالک نے باضابطہ طور پر اس کے جلد استعمال کا عندیہ دے دیا۔

کامیاب نتائج کی حامل ملیریا کی یہ دوسری ویکسین ہے، اس سے قبل گزشتہ ماہ جنوری میں ملیریا سے تحفظ کی پہلی ویکسین کا افریقی ملک کیمرون میں باضابطہ استعمال شروع ہوگیا تھا۔

کیمرون میں استعمال کی جانے والی ویکسین کو آر ٹیس ایس-ایس (RTS,S) کا نام دیا گیا ہے اور یہ پانچ سال تک کے بچوں کو لگائی جائے گی۔

جب کہ اب آکسفورڈ یونیورسٹی کی کامیاب ہونے والی ویکسین کو آر 21/ میٹرکس-ایم کا نام دیا گیا ہے اور یہ بھی خصوصی طور پر بچوں کے لیے بنائی گئی ہے، تاہم اسے بھی بالغ افراد پر استعمال کیا جائے گا۔

مذکورہ ویکسینز میں سے آکسفورڈ کی جانب سے تیار کی جانے والی آر 21/ میٹرکس-ایم ویکسین سستی ہے، جس کی پاکستانی قیمت ایک ہزار روپے تک ہوگی جب کہ دوسری ویکسین کی قیمت 5 ہزار روپے سے بھی زائد ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں