اسلام آباد: ملک بھر میں کورونا وائرس کے کیسز اور اموات میں جیسے جیسے اضافہ ہورہا ہے اس کو مدِ نظر رکھتے ہوئے وزارت صحت کے اعداد و شمار 30 مئی تک ملک میں ڈیڑھ لاکھ افراد کے متاثر ہونے کی پیش گوئی کرتے ہیں۔
کیسز کا مسلسل عمودی سمت میں بڑھتا ہوا گراف جون میں متوازی ہوجائے گا جبکہ جولائی سے اس کے نیچے آنے کا سلسلہ شروع ہوگا۔
ملک میں موجود وینٹی لیٹرز اور ذاتی تحفظ کی اشیا(پی پی ایز) مئی تک کے لیے کافی ہوں گی لیکن جون میں اگر مقامی سطح پر ان کی تیاری شروع نہ ہوئی تو اس کی قلت ہوجائے گی۔
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق 15 مئی تک ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 52 ہزار 695 تک پہنچ جائے گی۔
مزید یہ کہ حقیقی کیسز کے اعداد و شمار تخمینے کی تعداد سے 4 فیصد کم ہیں لہٰذا گر کیسز اسی تیزی سے رپورٹ ہوتے رہے تو 3 مئی تک ملک میں ڈیڑھ لاکھ کیسز سامنے آچکے ہوں گے۔
اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ 15 مئی تک اموات کی تعداد ایک ہزار 324 ہوگی لیکن چونکہ اموات کی اصل تعدد لگائے گئے اندازوں سے 20 فیصد کم ہے چنانچہ جس تیزی سے اس وقت اموات ریکارڈ ہورہی ہیں 15 مئی تک مرنے والوں کی مجموعی تعداد ایک ہزار 50 تک پہنچ سکتی ہے۔
اسی طرح اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ انتہائی نگہداشت کے بیڈز، وینٹی لیٹرز، ہسپتالوں کے بیڈ اور عارضی ہسپتالوں میں موجود گنجائش مئی کے مہینے تک کے لیے کافی ہے۔
تاہم اسی ماہ کے دوران 3 لاکھ 77 ہزار 624 این 95 ماسکس، 4 ہزار 444 حفاظتی لباس، 2 لاکھ 5 ہزار 703 سرجیکل گاؤنز اور 17 لاکھ نائٹریل دستانوں کی کمی ہوگی جو طبی یا لیبارٹری کا عملہ استعمال کرتا ہے۔
ڈیٹا کے مطابق رواں ماہ کے دوان 19 ہزار 960 ڈسپوزایبل دستانوں، 16 لاکھ لیٹیکس دستانوں، 9 لاکھ 63 ہزار 638 گاگلز، 84 لاکھ 327 فیس شلیڈز، ایک لاکھ 66 ہزار 633 ڈسپوزیبل ٹوپیوں، ایک لاکھ 78 ہزار 323 جوتوں کے کورز، 13 ہزر 501 گم بوٹس اور 50 لاکھ سرجیکل ماسکس کی کمی ہوگی۔
اس ضمن میں جب وزیراعظم کے معان خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ سب سے مثبت چیز یہ ہے کہ پاکستان میں کیسز کی تعداد دیگر ممالک سے کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’حالانکہ پاکستان میں روزانہ کیے جانے والے ٹیسٹس کی تعداد کم ہے لیکن موجودہ صورتحال میں ہمارے ٹیسٹس فی 10 لاکھ کی آبادی کے تناسب سے پڑوسی ممالک سے زیادہ ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کیسز کی تعداد میں جون سے اضافہ ہونا بند ہوجائے گا جبکہ اس میں کمی جولائی سے شروع ہوگی۔