امریکی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جن ملازمین کو بیماری کے دوران اداروں سے پیسوں کے عوض چھٹیاں نہیں ملتیں، ان میں مختلف مسائل اور حادثات کا شکار ہوکر قبل از وقت مرنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
طبی جریدے ’اے جی پی ایم‘ میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین نے بیماری کے دوران کام کرنے والے ملازمین اور ان کی اموات سے متعلق 20 سال کے ڈیٹا کا جائزہ لیا، جس سے چھٹیوں کے نہ ملنے اور موت میں تعلق دریافت ہوا۔
ماہرین نے تحقیق کے دوران 1999 سے 2019 کے درمیان امریکا کی مختلف ریاستوں میں ملازم پیشہ افراد کی اموات اور ان کے اسباب کا جائزہ لیا۔
تحقیق کے دوران ماہرین نے یہ بھی دیکھا کہ مرنے والے افراد کی ریاستوں یا شہروں میں ملازمت کی چھٹیوں کے کیا قوانین نافذ تھے اور آیا ملازمین کو ہفتہ وار چھٹیاں فراہم کی جا رہی تھیں یا نہیں؟
اسی طرح ماہرین نے ہلاک ہونے افراد اور ان کی تنخواہوں کا موازنہ بھی کیا۔
ماہرین نے تمام ڈیٹا امریکی محکمہ صحت کے ادارے ’سی ڈی سی‘ سے لیا اور اس کا کافی وقت تک جائزہ لینے کے بعد نتیجہ اخذ کیا، جس سے معلوم ہوا کہ بیماری کی چھٹیاں نہ ملنے سے اموات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق ان ریاستوں یا شہروں میں ملازمت پیشہ افراد کی اموات زیادہ ریکارڈ کی گئیں، جہاں ملازمین کو بیماری کی چھٹیاں نہیں دی جاتیں اور ان کی تنخواہیں بھی کم رکھی جاتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق بیماری کی چھٹیاں نہ ملنے کی وجہ سے لوگ بیماری میں بھی پیسے بچانے کے لیے کام پر آتے ہیں، جس وجہ سے وہ طبیعت کی خرابی کے باعث مختلف حادثات کا شکار بنتے ہیں، جن میں روڈ حادثات سمیت کام کی جگہ پر ہونے والے مختلف نوعیت کے حادثات بھی شامل ہیں۔
ماہرین کے مطابق چھٹیاں نہ ملنے اور پہلے ہی کم اجرت ملنے کی وجہ سے لوگ اپنی صحت کا خیال کیے بغیر کام پر آتے ہیں اور بعض اوقات سنگین حالات میں کام کرنے کی وجہ سے دباؤ کا شکار ہونے کےبعد خودکشی بھی کرلیتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کمپنی یا دفتر کی جانب سے چھٹیاں نہ ملنے کے باعث خودکشی یا روڈ ایکسیڈنٹ جیسے حادثات کا شکار بننے والے افراد میں مرد حضرات سرفہرست ہیں جب کہ چھٹیاں نہ ملنے کے باعث حد سے زیادہ شرابی نوشی کرنے یا زیادہ دوائیاں لے کر مرنے والے افراد میں خواتین کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔
ماہرین نے نوٹ کیا کہ کمپنی یا دفتر کی جانب سے بیماری کی چھٹیاں دیے جانے سے ایسے اموات کو 5 فیصد تک کم کیا جا سکتا ہے۔