مسلم لیگ (ق) نے صدر چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی صدارت سے فارغ کردیا

مسلم لیگ (ق) نے صدر چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی صدارت سے فارغ کردیا


مسلم لیگ (ق) نے صدر چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی صدارت سے فارغ کر دیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ق) کی جنرل کونسل کا اجلاس مسلم لیگ ہاؤس ڈیوس روڈ میں ہوا جس میں چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی کی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں پنجاب، خیبر پختونخوا، بلوچستان اور سندھ کے پارٹی عہدیداران اور رہنماؤں نے شرکت کی، اجلاس میں آزادکشمیر سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ (ق) کے عہدیدار وں سمیت سابق ارکان اسمبلی، ٹکٹ ہولڈرز اور سینیٹر بھی شریک ہوئے۔

اجلاس کے دوران مسلم لیگ (ق) کی مرکزی جنرل کونسل نے چوہدری شجاعت کو صدارت سے برطرف کرتے ہوئے چوہدری وجاہت حسین کو پارٹی کا نیا مرکزی صدر منتخب کر لیا۔

اس کے علاوہ مسلم لیگ (ق) کی جانب سے سینئر رہنما کامل علی آغا کو مرکزی سیکریٹری جنرل منتخب کیا گیا، دونوں رہنماؤں کا عہدوں پر انتخاب بلا مقابلہ کیا گیا۔

اجلاس کے دوران چوہدری شجاعت حسین کو صدارت سے فارغ کرنے کے ساتھ وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کو بھی عہدے سے برطرف کردیا گیا، ان کی جگہ کامل علی آغا کو پارٹی کا مرکزی سیکریٹری جنرل بنایا گیا ہے۔

اجلاس کے دوران سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی مسلم لیگ (ق) پنجاب کے بلا مقابلہ صدر منتخب ہوگئے، سابق ایم پی اے باؤ رضوان کو مسلم لیگ (ق) پنجاب کا جنرل سیکریٹری مقرر کیا گیا، چوہدری پرویز الہی نے ان کی تقرری کا اعلان کیا۔

کہہ کہہ کر تھک گیا تھا کام کرنے دیں، اسمبلی تحلیل نہ کریں، پرویز الہیٰ

پارٹی کا صوبائی صدر منتخب ہونے کے بعد خطاب کرتے ہوئے چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ مرکزی اور صوبائی جنرل کونسل کا شکریہ جنہوں نے تمام کارروائی مکمل کی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کے 10 اراکین پنجاب اسمبلی اتنے مبارک تھے کہ اسپیکر شپ مل گئی، پھر اللہ کے کرم اور عمران خان کے اعتماد سے وزارت اعلیٰ ملی ساڑھے 5 ماہ میں 5 سال کا کام کیا۔

پرویز الہیٰ نے کہا کہ میں کہہ کہہ کر تھک گیا تھا کہ ابھی کام کرنے دیں، اگر ایک سال مل جاتا تو ن لیگ والوں کے کپڑے بھی نہیں ملنا تھے، عمران خان کو کہا تھا کہ 25 مئی یاد ہے، مخالفین نے چھوڑنا نہیں ہے، جن کے حلقے میں سب سے زیادہ کام ہوئے، یہ ہی لوگ کہہ رہے تھے کہ فوری اسمبلیاں توڑیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام پرانے منصوبوں کو بھی چلایا، ریسکیو 1122جیسے تمام اداروں کو چلایا، عمران خان اس ملک کا مقبول ترین لیڈر ہے، مسلم لیگ (ن) والے ملے جو کہتے تھے کہ شکر ہے اسمبلی ٹوٹی ورنہ ہماری سیاست ختم تھی۔

انہوں نے کہا کہ پہلی سے پانچویں تک ناظرہ اور ترجمے کے ساتھ قرآن لازمی کیا، تعلیم صحت کے شعبے میں انقلابی اقدامات کیے، شہباز شریف کو سوائے مانگنے کے کچھ نہیں آت

پرویز الہیٰ نے کہا کہ جو کچھ محسن نقوی کررہا ہے، یہ عقل کا مارا ہوا شخص ہے، ان کا کام الیکشن کروانا ہے، وہ کرواو، کیا تم نے گھر نہیں انا، آرام سے بیٹھو اور کوئی اچھا کام کرکے جاؤ تاکہ لوگ تمھیں یاد کریں۔

انہوں نے کہا کہ نگران وزیر اعلیٰ انتقامی کاروائیاں کیسے کرسکتے ہیں، ایک ہفتے بعد الیکشن کا شیڈول آگیا تو اپ پھر کچھ نہیں کرسکتے، یہ صاف شفاف الیکشن ہی کرادیں تو بڑی بات ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اوپر اللہ کی عدالت ہے جب کہ نیچے ہمارے ججز بھی عدالتوں میں انصاف دے رہے ہیں، مخالفین ججز کے خلاف پہلے باتیں کرتے ہیں، پھر وہیں جاکر معافیاں مانگتے ہیں۔

سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ الیکشن میں جوش اور جذبے کے ساتھ جانا ہے، اگلا الیکشن تحریک انصاف اور عمران خان کے ساتھ شانہ نشانہ لڑنا ہے، قائد اعظم کے بعد عمران خان جیسا ایماندار لیڈر نہیں آیا، اللہ نے اس کے ہر کام میں برکت ڈالی ہے۔

پرویز الہیٰ نے کہا کہ اب الیکشن کے شیڈول کے لیے زور ڈالیں گے تاکہ رمضان سے پہلے الیکشن ہو جائیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں