مری میں شدید برفباری: ایک ہی خاندان کے 8 افراد سمیت 21 افراد جاں بحق

مری میں شدید برفباری: ایک ہی خاندان کے 8 افراد سمیت 21 افراد جاں بحق


مری میں شدید برف باری کے باعث دم گھٹنے سے ایک خاندان کے 8 اور دوسرے خاندان کے 5 افراد سمیت 21 افراد جاں بحق ہوگئے۔

انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ واقعے میں اسلام آباد پولیس کے 49 سالہ اےایس آئی اور ان کے خاندان کے 7 افراد بھی جاں بحق ہوگئے، جن میں اے ایس آئی کی 43 سالہ اہلیہ ، ان کی 4 بیٹیاں اور 2 بیٹے بھی شامل ہیں۔

علاوہ ازیں واقعے میں جاں بحق ہونے والوں میں ایک اور خاندان کے پانچ افراد شامل ہیں جن میں 46 سالہ محمد شہزاد ولد اسماعیل اور ان کی زوجہ اور انکے دو بچے شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جاں بحق ہونے والوں میں 27 سالہ زاہد ولد ظہور شامل ہے جس کا تعلق کمال آباد سے ہے۔

اس دوران گجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے 31سالہ اشفاق ولد یونس عمر، لاہور سے 31 سالہ معروف ولد اشرف بھی دم گھٹنے کے باعث انتقال کر گئے۔

واقعے میں 22 سالہ اسد ولد زمان شاہ، 21 سالہ محمد بلال ولد غفار عمر، 24 سالہ محمد بلال حسین ولد سید غوث خان بھی جاں بحق ہوئے۔

سیاحوں کو ریسکیو کرنے کیلئے پاک فوج کے دستے طلب کرلیے گئے ہیں، شیخ رشید

وزیر داخلہ شیخ رشید نے سردی کے باعث دم گھٹنے سے کم از کم 16 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ ملکہ کوہسار کا رخ نہ کریں۔

اپنے ایک ویڈیو پیغام میں وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پہلی بار سیاحوں کی اتنی بڑی تعداد نے مری کا رخ کیا ہے جس سے ایک بڑا بحران پیدا ہوا اور ہمیں مری کی جانب بڑھنے والے ٹریفک کو بند کرنا پڑا ہے، اور پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

وزیر داخلہ نے بتایا کہ رات سے اب تک ایک ہزار گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں،کچھ گاڑیوں کو واپس بھیج دیا گیا ہے کچھ کو نکال دیا گیا ہے، راولپنڈی اور اسلام آباد کی انتظامیہ متاثرین کو ریسکیو کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ گاڑیوں میں تقریباً 16 سے 19 اموات ہوئی ہیں، علاقہ مکینوں نے گاڑیوں میں متاثرین کو خوراک اور کمبل پہنچائے ہیں۔

وزیر داخلہ نے بتایا کہ مری جانے والے تمام تر راستے بند کردیے گئے ہیں، پیدل جانے والوں کو مری جانے سے روکنے کا فیصلہ کریں گے، صرف امداد لے کر جانے والے افراد کو مری جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے پوری رات لوگوں کو محفوظ کرنے کی کوشش کی لیکن اللہ جو منظور تھا وہی ہوا، اس دوران 16 سے 19 اموات ہوئی لیکن باقی تمام لوگ محفوظ ہیں، اور انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک ہزار گاڑیوں کو شام تک ریسکیو کرلیا جائے گا۔

قبل ازیں، ٹوئٹر پر جاری کردہ ایک بیان میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ بڑی تعداد میں لوگوں نے مری کا رخ کیا ہے جس کی وجہ سے12 گھنٹے کوششوں کے باوجود بھی ہم مری جانے والے راستہ کھولنے میں ناکام ہیں۔

شیخ رشید نے مری جانے والے سیاحوں سے اپیل کی کہ وہ اس وقت مری کا رخ نہ کریں کیونکہ دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں کی بڑی تعداد کے باعث مری میں رہائش اور کمبلوں کا بحران پیدا ہوگیا ہے، جبکہ سردی کی شدت بڑھتی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مری میں پھنسے ہوئے افراد کو ریسکیو کرنے کی کوشش کر رہی ہیں اور میں خود تمام تر انتظامات کی نگرانی کر رہا ہوں۔

شدید برف باری میں پھنسے ہوئے سیاحوں نے ٹوئٹر کے ذریعے حکومت سے ریسکیو کی اپیل کی ہے۔

ٹوئٹر صارفین نے سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ موجودہ حالات میں مری جانے سے احتیاط کریں۔

ملکہ کوہسار مری میں شدید برف باری میں پھنسے ہوئے افراد کو ریسکیو کرنے کے لیے پاک فوج کے دستے طلب کرلیے گئے ہیں۔

وزیر داخلہ شیخ رشید نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ اس آپریشن میں کمشنر راولپنڈی، ڈی سی اسلام آباد، پولیس بھی شامل ہے، جبکہ پاک فوج کے 5 پلاٹونز منگوائی گئی ہیں اور ہنگامی بنیادوں پر ایف سی اور رینجرز کو طلب کیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان میں کہا تھا کہ ‘برف باری کی وجہ سے اس وقت مری اور گلیات میں سیاحوں کا بے پناہ رش ہے اور تقریباً ایک لاکھ سے زائد گاڑیاں اسلام آباد کے راستے مری اور گلیات کی طرف جا چکی ہیں’۔

انہوں نے کہا تھا کہ ‘بڑھتے ہوئے رش کی بدولت سیاحوں کو مری اور گلیات کی طرف جانے سے عاضی طور پرروک دیا گیا ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘درخواست کی جاتی ہے اس وقت اپنے منصوبے ملتوی کریں، اسلام آباد سے جانے کی پابندی اتوار تک برقرار رہے گی’۔

گلیات میں سیاحوں کے داخلے پر پابندی عائد

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ موجودہ برفباری کی صورتحال کے پیش نظر تمام معاملات کی خود نگرانی کر رہا ہوں، گلیات کے حالات پر خصوصی نظر رکھی ہوئی ہے۔

ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ گلیات میں گاڑیوں کا داخلہ مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے،تاہم یہاں سیاحوں سے متعلق کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہیں ہوا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گاڑیوں میں موجود سیاحوں کو ہوٹلوں اور قیام گاہوں میں منتقل کردیا گیا ہے،کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لئے گلیات ڈیویلپمنٹ اتھارٹی، ریسکیو 1122 اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔

برفباری اور بارشوں کے پیش نظر وزیر اعلیٰ صوبے کے تمام ڈپٹی کمشنرز کو بے گھر افراد کو فوری طور پر پناہ گاہوں میں منتقل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام ڈپٹی کمشنرز اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی بھی شخص کھلے آسمان تلے رات نہ گزارے۔

وزیر اعظم کا اظہار افسوس

مری کے موجودہ حالات اور دم گھٹنے سے ہونے والی اموات پر وزیر اعظم عمران خان نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے ٹوئٹر پر کہا کہ وزیر اعظم نے واقعے پر غم و افسوس کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرمی، 1122 سمیت تمام تر ریسکیو و دیگر ادارے بلاک علاقوں میں پھنسے ہوئےافراد کو ریسکیو کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

حکومت نے مری کے حالات سے نمٹنے کیلئے کیا اقدامات کیے، شہباز شریف

قائد حزبِ اختلاف شہبازشریف نے مری اور گلیات میں رش میں پھنسی گاڑیوں میں اموات پر رنج وغم اور افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کو انتظامی غفلت قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے ان حالات سے نمٹنے کے لیے کیا اقدامات کیے۔

شہباز شریف نے کہا کہ مری اورگلیات میں ٹریفک رش میں پھنسی گاڑیوں میں شہریوں کی اموات انتظامی نااہلی اور مجرمانہ غفلت کا دردناک واقعہ ہے

ان کا کہنا تھا کہ یہ اس حکومت کی انتظامی صلاحیت کا عالم ہے کہ یہ مری اور گلیات میں ٹریفک انتظامات کرنے کے قابل بھی نہیں ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ٹوئٹ کیا کہ حکومتوں کا کام صرف سیاح گننا نہیں بلکہ ان کے لیے پیشگی انتظامات اور حفاظتی اقدامات کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے بوٹوں اور خدمت کا مذاق اُڑانے والا اپنے محل میں بیٹھا اپنی گرتی ہوئی حکومت بچانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ اموات برفباری سے نہیں، حکومتی غفلت سے ہوئی ہیں۔

مریم نواز نے مری میں ہونے والی اموات پر افسوس کا اؓہار بھی کیا۔

اگر سیاحوں کو آگاہ کردیا جاتا تو ایسا واقعہ پیش نہ آتا، بلاول بھٹو زرداری

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مری میں ہونے والی اموات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مری میں افسوسناک سانحے پر پورا ملک سوگوار ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہتر ہوتا کہ مری میں سیاحوں کو سنگین صورت حال سے آگاہ کردیا جاتا تاکہ ایسا سانحہ رونما نہ ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ سیاحوں کی فی الفور مدد کے لیے ہنگامی اقدامات کرے۔


اپنا تبصرہ لکھیں