پاکستانی معروف، سینئر سابقہ اداکارہ ماہ نور بلوچ نے عرصہ دراز کے بعد کسی شو میں بطور مہمان شرکت کی ہے۔
ماہ نور بلوچ نے جیو نیوز کے شو ’ہنسنا منع ہے‘ میں گزشتہ ہفتے کی شب اپنے مداحوں کے ساتھ دلچسپ گفتگو کی۔
اس دوران انہوں نے خود سے متعلق متعدد سوالات کے جواب دیئے اور شوبز میں اپنی حادثاتی انٹری سے متعلق بھی بات کی۔
اداکارہ کا بتانا تھا کہ اُنہیں شوبز میں لانے والی معروف ڈائریکٹر سلطانہ صدیقی (المعروف آپا) اُن کی پھپی ساس ہیں۔
ماہ نور بلوچ نے بتایا سلطانہ آپا مجھے اس شعبے میں لائیں، اُن کا ماننا تھا کہ مجھے اداکاری کی طرف آنا چاہیے، میں اُس وقت نوجوان تھی اور نئی نئی شادی ہوئی تھی۔
ماہ نور بلوچ کا بتانا تھا کہ انہوں نے شوبز میں اب کام کرنا اس لیے چھوڑ دیا ہے کیونکہ اُنہیں گھسے پٹے کردار کرنا نہیں پسند، انہوں نے مزید کہا کہ اگر آج بھی کوئی مضبوط اور مرکزی کردار ملتا ہے تو وہ ماں کا کردار بھی ضرور کرنا چاہیں گی۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے 27 سال کی عمر میں شہزاد رائے کی والدہ کا کردار ادا کر رکھا ہے۔
انٹرویو کے دوران شو کے میزبان تابش ہاشمی نے 2004ء کا قصہ چھیڑتے ہوئے اداکارہ سے پوچھا کہ اُن کے شوہر ہونے کا دعویٰ کرنے والا شخص کون تھا۔
جس پر اداکارہ نے بتایا کہ ایک شخص تھے جن کا کہنا تھا کہ وہ میرے شوہر ہیں، وہ شخص خطرناک اس وقت ہوئے جب وہ گھر پر بھی آنے لگے، وہ شیزوفرینیا بیماری میں مبتلا تھے اور اپنے ذہن ہی ذہن میں انہوں نے سوچا ہوا تھا کہ میرا اُن کے ساتھ چھپ کر نکاح ہوا ہے۔
ماہ نور بلوچ نے مزید بتایا کہ اُس شخص کے گھر والوں کو جب پتہ چلا کہ اُنہیں پولیس نے گرفتار کر لیا ہے تو معلوم ہوا کہ وہ ذہنی طور پر بیمار ہیں۔