فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے سیاسی اور مذہبی جماعتوں کا احتجاج

فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے سیاسی اور مذہبی جماعتوں کا احتجاج


فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے آج مختلف سیاسی جماعتوں اور گروپوں نے نماز عصر کے بعد ملک گیر ریلیوں کا اعلان کیا ہے۔

ہفتے کے روز حماس گروپ کی جانب سے اچانک حملے کے بعد غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی جانب سے بمباری کی جا رہی ہے، اسرائیل نے غزہ میں 23 لاکھ افراد کا محاصرہ کیا ہوا ہے جبکہ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ 1500 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی فورسز نے حماس کو نیست و نابود کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے لیکن غزہ پر زمینی حملے سے سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہے جبکہ دوسری حماس نے حملے میں اغوا کیے گئے متعدد یرغمالیوں کو اب تک قید میں رکھا ہوا ہے جہاں حماس کے حملے میں مرنے والے اسرائیلیوں کی تعداد بھی 1300 سے زائد ہو گئی ہے۔

اسرائیل کی فوج کی جانب سے غزہ میں رہنے والے تمام باشندوں کو 24 گھنٹوں کے اندر جنوب میں نقل مکانی کا الٹی میٹم دیاگ یا ہے جس پر اقوام متحدہ نے اسرائیل کو ممکنہ حملے اور نقل مکانی کے تباہ کن نتائج سے خبردار کرتے ہوئے اس حکم کو منسوخ کرنے کی اپیل کی ہے۔

آج مجلس وحدت مسلمین نے آج دوپہر کراچی بھر کی مختلف مساجد کے باہر احتجاجی مظاہرے کرنے کا اعلان کیا۔

ایک بیان میں مجلس وحدت مسلمین نے کہا کہ ہم مظلوم فلسطینی عوام کے قتل عام اور فلسطین کی سرزمین پر صہیونی قبضے کے خلاف احتجاج کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایک مظاہرہ کھارادر میں خواجہ اسنا عشری جامع مسجد کے باہر دوپہر ایک بجے ہو گا جبکہ دوسرا اسی وقت ناظم آباد میں امام بارگاہ نورِ ایمان کے باہر ہو گا۔

دریں اثنا، رواں ہفتے کے اوائل میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے جمعہ کو ملک گیر ریلیوں کا اعلان کیا تھا۔

پارٹی کی جانب سے جن مخصوص مقامات پر احتجاج کا اعلان کیا گیا گیا ہے ان میں سے ایک لاہور کے مال روڈ پر واقع جامع مسجد شہدا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اتوار کو کراچی میں اقصیٰ مارچ کا انعقاد کیا جائے گا جبکہ پارٹی 17 اکتوبر کو اسلام آباد میں مسئلہ فلسطین پر قومی کانفرنس کی میزبانی بھی کرے گی۔

جماعت اسلامی کے سربراہ نے مذہبی اسکالرز سے ملاقاتیں بھی کیں اور ان پر زور دیا کہ وہ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے لوگوں میں آگاہی بیدار کریں۔

گزشتہ رات سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک ویڈیو بیان میں سراج الحق نے کہا کہ یہ ظالم اور مظلوم اور انسانیت کا معاملہ ہے اور لوگوں سے آج کے مظاہروں میں شرکت کی اپیل کی۔

پارٹی کی جانب سے شیئر کی گئی ایک اور پوسٹ کے مطابق امیر جماعت اسلامی نے اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمیشن میں پولیٹیکل کونسلر زو ویر سے ملاقات کی اور ان سے فلسطین سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

خیبر پختونخوا میں ریلیاں نکالی گئیں

دریں اثنا، خیبرپختونخوا کے مالاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن میں غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں، اس کے علاوہ کوہستان، شانگلہ، بٹگرام اور سوات میں بھی ریلیاں نکالی گئیں۔

کوہستان میں شاہراہ قراقرم بلاک کر دی گئی اور غزہ میں اسرائیل کے اقدامات کے خلاف ریلی نکالی گئی اور اقوام متحدہ سے فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کا مطالبہ کیا گیا۔

مظاہرین نے کوہستان میں قراقرم ہائی وے بلاک کردیا — فوٹو: عمر باچا
مظاہرین نے کوہستان میں قراقرم ہائی وے بلاک کردیا — فوٹو: عمر باچا

ہزارہ ڈویژن میں مانسہرہ کے علاقے میں بھی نماز جمعہ کے بعد ریلیاں نکالی گئیں۔

انتظامیہ کا پی ٹی آئی کو احتجاج کی اجازت دینے سے انکار

پی ٹی آئی نے آج ملک بھر میں یوم یکجہتی فلسطین کے طور پر منانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد سے نیشنل پریس کلب کے سامنے عوامی اجتماع کے انعقاد کی اجازت طلب کی تھی۔

تاہم، آج سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا کہ مقامی انتظامیہ نے احتجاج کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔

جمعرات کو پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی جانب سے شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں انہوں نے فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور عوام سے نماز جمعہ کے بعد بڑے شہروں میں سڑکوں پر نکلنے کی اپیل کی۔

اسی دن پشاور ہائی کورٹ کے سامنے پی ٹی آئی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ خیبر پختونخوا حکومت تحریک انصاف کو مظلوم فلسطینی شہریوں کے حق میں مظاہرہ کرنے کی اجازت نہیں دے رہی۔

اس کے علاوہ سول سوسائٹی کی جانب سے اتوار کی شام 4 بجے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں