رپورٹ: راجہ زاہد اختر خانزادہ
لندن: ایم کیوایم کے بانی وقائد الطاف حسین نے آج پراپرٹی کیس کے فیصلے کے بارے میں انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن سے انتہائی اہم پریس کانفرنس سے خطاب کیا اس پریس کانفرنس میں الطاف حسین نے عدالت کے فیصلے، کیس کی تفصیلات اور کیس کے پس پردہ اہم حقائق سے میڈیا کو آگاہ کیا اور اس دوران انہوں ایک صحافی کے سوال پر کہ آپ نے تنظیم کو بہت اچھی طرح پروان چڑھایا اپنے کارکنوں کی بہت اچھی تربیت کی مگر ایسا کیا ہوا کہ وہ لوگ جو آپ سے دم بھرتے تھے کڑا وقت آیا تو وہ آپکا ساتھ چھوڑ گئے۔ کیا آپکی تربیت میں کوئی کمی رہہ گئی تھی؟ اسپر انہوں نے اسکی مثال شیطان کے اس عملُ سے دیتے ہوئے کہی کہ وہ کےنا عبادت گذار تھا مگر غدار ہوگیا انہوں نے کہا کہ ایسا ہی کچھ انکے ساتھ کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ جن لوگوں پر انہوں نے اندھا اعتماد کیا یہ لوگ اپنا ماضی بھول گئے اور حال میں گمُہوگئے یہ سب لوگ ایک متوسط طبقہ سے تعلق رکھتے تھے، میں بھی اسطرح ایک سو بیس گز کے گھر میں رہتا تھا جسکو بعد میں فوج نے منہدم کردیا اور آج بھی اسپر انکا قبضہ ہے انہوں نے کہا کہ میں نے اردو بولنے والوں کو سوچ اور فکر دی انکو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا مگر میں نہیں بکا لیکن وہ لوگ جو میرے ساتھ تھے وہ اشٹیلشمنٹ کے ہاتھوں بک گئے انکو میں نے ایم این اے سینیٹر اور وزیر بنوایا مگر انکی وفا داریاں خریدنے کیلئے انکو اشٹیبلشمنٹ کی جانب سے مری کے بھوربن میں خصوصی خادمائیں دی جاتیں تھیں انکو اور بھی کئی چمکیلے چیزیں دکھا کر خریدا گیا وہ بک گئے اور غدار بن گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس کے پلیٹ فارم پر ان غداروں کو جمع کیا گیا اور یہ تمام لوگ اشٹیبلشمنٹ کی پیداوار ہیں، انہوں نے بریسٹر فروغ نسیم کے بارے میں انتہائی سخت الفاظ استعمال کیئے اور کہا کہ پراپرٹی کیس میں اس غدار نے اسوقت کے وزیراعظم عمران خان کے کان بھرے وہ وزیراعظم کاخصوصی مشیر تھا اور میرے خلاف اس نے سازش کرکے یہ کیس بنوایا انہوں نے کہا کہ اس سازش کا اہم گواہ لندن کا ایک صحافی بھی ہے اور وہ ابھی بھی میری اس پریس کانفرنس میں اور میرے اس کمرے میں موجود ہے۔ الطاف حسین نے ایک سوال کے جواب میں کہ لندن میں کئی پی ٹی آئی رہنما جوکہ ماضی میں انکے خلاف مظاہرے کرتے تھے ان میں سی کئی افراد نے عمران خان کی حکومت ختم ہونے کے بعد ان سے ملاقات کی اور کہا کہ وہ ماضی میں غلطی پر تھے آپ درست کہتے تھے کہ اشٹیبلشمینٹ ہی سارا ڈرامہ چلاتی ہے اور پاکستان میں حقیقی جمہوریت نہیں، انہوں نے کہا کہ انہوں نے ماضی میں اشٹیبلشمنٹ کے شکار نواز شریف اور بی بی مریم کے خلاف جو کچھ ہوا اسکے خلاف آواز بلند کی اور اب وہ عمران خان کی حمایت کررہے ہیں، ایک سوال پر کہ اگر عمران خان بھی ڈیل کرلیتے ہیں تو اسپر انکا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ اب پی ٹی آئی کے کارکنان کو سوچنا ہوگا۔ تاہم انکی اشٹیبلشمینٹ کے خلاف اور پاکستان میں حقیقی جمہوریت کی بحالی تک جدوجہد جاری رہیگی۔